صنعتکار دوستوں کی ترقی ہے پی ایم مودی کا اہم مقصد: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے کہا کہ یونیورسٹیوں میں مودی جی نے پہلے نشستیں کم کرکے محرومین سے تعلیم کے مواقع چھینے، وظائف ختم کیے، اب 13 پوائنٹ روسٹر کے ذریعے یونیورسٹیوں میں ان کے روزگار کے مواقع بھی ختم کر دیئے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مرکز کی مودی حکومت کی طرف سے یونیورسٹیوں میں روسٹر سسٹم لاگو کرنے پر کانگریس صدر راہل گاندھی نے سوال کھڑے کیے ہیں، انہوں نے ٹوئٹ کر کے کہا، ’’پہلے مودی جی نے یونیورسیٹیوں میں نشستیں کم کرکے محروم طبقوں سے تعلیم کے مواقع چھینے، طلباء کو دیئے جارہے ظائف ختم کردیئے، روہت ویملا جیسے نوجوانوں پر حملہ کیا گیا، اب 13 پوائنٹ روسٹر کے ذریعے یونیورسٹیوں میں ان کے روزگار کے مواقع بھی ختم کیے جارہے ہیں، جبکہ ان کا صرف مقصد ہے کہ محرومین کو مرکزی دھارے سے باہر کا راستہ دیکھانا اور اپنے صنعتکار دوستوں کی ترقی کرنا!‘‘۔

سمجھیے 13 پوائنٹ روسٹر سسٹم کیا ہے:

13 پوائنٹ روسٹر سسٹم کے مطابق یونیورسٹیوں کے کسی شعبہ میں جب تک 4 سیٹ نہیں ہوں گی اس وقت تک پسماندہ ذات سے کوئی پروفیسر نہیں بن پائے گا، اسی طرح جب تک 7 سیٹیں ایک ساتھ خالی نہیں ہوں گی تب تک کوئی دلت پروفیسر نہیں آ پائے گا اور اگر 14 سیٹیں خالی نہیں ہوئیں تو کوئی قبائلی پروفیسر نہیں بن پائے گا، اب اس روسٹر کی شدید مخالفت ہو رہی ہے، اسی روسٹر سسٹم پر راہل گاندھی نے سوال کھڑے کیے ہیں۔

یونیورسٹیوں میں 13 پوائنٹ روسٹر سسٹم لاگو کیے جانے کا مودی کے وزیر بھی مخالفت کر چکے ہیں، مرکزی صحت اور خاندانی بہبود کی وزیر مملکت انوپريا پٹیل نے وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں منعقد این ڈی اے کی میٹنگ میں یونیورسٹیوں میں 13 پوائنٹ روسٹر سسٹم پر سوال کھڑے کیے تھے، انہوں نے مودی حکومت سے فوری طور پر اس معاملے میں مداخلت کرنے کے لئے کہا تھا۔ انوپريا پٹیل نے این ڈی اے کے اجلاس میں کہا تھا کہ 13 پوائنٹ روسٹر سسٹم کو لے کر او بی سی، ایس سی/ایس ٹی طبقہ کے لوگوں میں کافی ناراضگی ہے۔

انوپريا پٹیل نے کہا تھا کہ خبروں کے مطابق ملک کی 40 مرکزی یونیورسٹیوں میں ایس سی طبقے کے پروفیسروں کی تعداد صرف 39، یعنی 3.47 فیصد ہے، ایس ٹی طبقے کے پروفیسروں کی تعداد محض 8، یعنی 0.7 فیصد ہے وہیں او بی سی طبقہ کے پروفیسروں کی تعداد صفر ہے، وہیں عام طبقے کے پروفیسروں کی تعداد 1125 میں سے 1071 ہے، یعنی 95.2 فیصد ہے۔

انو پریا پٹیل کے مطابق یونیورسٹیوں میں ایس سی طبقے کے ایسوسی ایٹ پروفیسروں کی تعداد 130، یعنی 4.96 فیصد ہے، ایس ٹی طبقے کے ایسوسی ایٹ پروفیسروں کی تعداد 34، یعنی 1.30 فیصد ہے جبکہ او بی سی طبقہ کے ایسوسی ایٹ پروفیسروں کی تعداد صفر ہے، وہیں عام طبقے کے ایسوسی ایٹ پروفیسروں کی تعداد 2620 میں 2434، یعنی 92.90 فیصد ہے، یہی وجہ ہے کہ مودی کے وزراء سمیت پورے ملک میں 13 پوائنٹ روسٹر نظام کو لے کر سوال کھڑے کیے جا رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔