’کندھوں پر بھار، دل میں محبت‘، راہل گاندھی نے شیئر کی قلیوں سے بات چیت کی ویڈیو

راہل گاندھی نے 21 ستمبر کو آنند وِہار ریلوے اسٹیشن پر قلیوں سے ملاقات کی تھی اور ان کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا تھا، آج انھوں نے اس ملاقات کی ویڈیو اپنے یوٹیوب چینل پر شیئر کی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>قلیوں کے درمیان راہل گاندھی / تصویر ایکس</p></div>

قلیوں کے درمیان راہل گاندھی / تصویر ایکس

user

قومی آوازبیورو

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بدھ کے روز اپنے یوٹیوب چینل پر آنند وِہار ریلوے اسٹیشن پر گزشتہ دنوں قلی طبقہ سے ہوئی ملاقات کی ویڈیو شیئر کی۔ اس ویڈیو میں وہ قلیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے اور ان کے مسائل کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔

دراصل راہل گاندھی نے گزشتہ 21 ستمبر کو آنند وِہار ریلوے اسٹیشن پر قلیوں سے بات چیت کی تھی اور ان کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ 27 ستمبر کو اس ملاقات کی ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بھلے ہی ان کے پاس کوئی تنخواہ نہیں ہے، کوئی پنشن نہیں ہے، کوئی ہیلتھ انشورنس نہیں ہے اور ریلوے سے کوئی سرکاری سہولیات نہیں ہیں، لیکن انھیں امید ہے کہ وقت بدل جائے گا۔


راہل گاندھی نے قلیوں سے ملاقات کے بارے میں کہا کہ ’’کچھ دن پہلے میری رامیشور جی (سبزی فروش) سے ملاقات ہوئی تھی۔ اس کی خبر ملتے ہی کچھ قلی بھائیوں نے مجھ سے ملنے کی گزارش کی اور موقع ملتے ہی میں آنند وِہار ٹرمینل پہنچ گیا۔ میں ان سے ملا اور کافی دیر تک بات چیت کی۔ اس دوران ان کی معمولات زندگی کو قریب سے جانا اور ان کی جدوجہد کو سمجھا۔‘‘

قلیوں سے ملاقات کی ویڈیو یوٹیوب پر ڈالتے ہوئے راہل گاندھی نے اس کا عنوان لگایا ہے ’کندھوں پر بھار، دلوں میں محبت – بھارت جوڑتے قلی بھائی‘۔ اس ویڈیو میں وہ بتاتے نظر آ رہے ہیں کہ قلی ہندوستان کے سب سے محنت کش لوگوں میں شامل ہیں۔ نسل در نسل وہ اپنی زندگی لاکھوں مسافروں کے سفر میں مدد کرنے میں گزارتے ہیں۔ کئی لوگوں کے بازو پر بیج صرف ایک پہچان نہیں ہے، بلکہ یہ انھیں ملی ایک وراثت بھی ہے۔ یہ ان کے لیے ذمہ داری کا حصہ ہے، لیکن ان کے لیے بہت کم ترقی ہوئی ہے۔ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ آج ہندوستان میں لاکھوں تعلیم یافتہ نوجوان ریلوے اسٹیشنوں پر قلی کی شکل میں کام کر کے اپنی روزی روٹی کمانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وجہ؟ ریکارڈ بے روزگاری۔ ملک کا خواندہ شہری دو وقت کی روٹی حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔