پی ایم مودی کی شبیہ ایسی ہو گئی ہے جیسے انھوں نے کچھ بولا تو جھوٹ ہی ہوگا: کانگریس

کانگریس لیڈر پون کھیڑا کا کہنا ہے کہ راجیو گاندھی نے خاتون ریزرویشن بل 1989 میں لایا تھا جو پاس نہیں ہو پایا کیونکہ واجپئی اور اڈوانی جیسے لیڈروں نے خلاف میں ووٹ کیا۔

کانگریس لیڈر پون کھیڑا / تصویر یو این آئی
کانگریس لیڈر پون کھیڑا / تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

رواں سال کے آخر تک کئی ریاستوں میں اسمبلی انتخاب ہونا ہے جن میں ایک ریاست مدھیہ پردیش بھی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے 25 ستمبر کو مدھیہ پردیش کا دورہ بھی کیا جہاں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ آج کانگریس نے پی ایم مودی اور بی جے پی پر جوابی حملہ کیا ہے۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے کہا کہ ’’پی ایم مودی نے پیر کو مدھیہ پردیش میں 51 منٹ کی تقریر میں 44 مرتبہ کانگریس کا نام لیا۔ یعنی ان کے پاس اپنی حکومت کی حصولیابیوں کے بارے میں بتانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔‘‘ ساتھ ہی پون کھیڑا نے نوٹ بندی جیسے فیصلوں کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’ڈیجیٹل پیمنٹ بڑھانے کے لیے نوٹ بندی کرنے کی کیا ضرورت تھی؟ آر ایس ایس کی شاخہ میں کچھ تو ہے جہاں سے ایسے ایسے نمونے آتے ہیں۔‘‘

مدھیہ پردیش میں پی ایم مودی نے کانگریس کو خاتون مخالف قرار دیا تھا۔ اس پر جوابی حملہ کرتے ہوئے پون کھیڑا نے کہا کہ 1989 میں راجیو گاندھی کی طرف سے لایا گیا خاتون ریزرویشن بل راجیہ سبھا سے اسی لیے پاس نہیں ہو پایا کیونکہ اٹل بہاری واجپئی، لال کرشن اڈوانی، رام جیٹھ ملانی جیسے بی جے پی لیڈران نے اس کے خلاف ووٹ کیا۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’پی ایم مودی کی شبیہ ایسی ہوئی گئی ہے جیسے انھوں نے کچھ بولا تو جھوٹ ہی ہوگا۔‘‘


پون کھیڑا نے راجدھانی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر پر نامہ نگاروں کے سامنے یہ بھی کہا کہ فلم اداکاروں کو نئی پارلیمنٹ میں بلایا گیا، لیکن صدر جمہوریہ (دروپدی مرمو) کو نہیں۔ ایسا اس لیے کیونکہ وہ قبائل ہیں۔ یہ لوگ برج بھوشن کو نکال نہیں پائے اور خواتین کے حقوق کی بات کرتے ہیں۔ راجستھان میں وزیر اعظم مودی کی تقریر کا جواب دیتے ہوئے پون کھیڑا نے سوال کیا کہ پی ایم مودی بتا دیں کہ بی جے پی کی کس حکومت نے 5 سالوں میں 250 کالج کھولے ہوں۔ بدعنوانی کے الزامات کے جواب میں پون کھیڑا نے کہا کہ جس اجیت پوار کو جیل بھیجنے کی بات کرتے تھے، وہ اب ساتھ بیٹھ کر بجٹ بناتے ہیں۔

مدھیہ پردیش میں بی جے پی کے ذریعہ جاری امیدواروں کی دوسری فہرست پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے پون کھیڑا نے کہا کہ ’’کچھ بھی کر لیں، کوئی فرق نہیں پڑتا۔ انتخاب سے پہلے ہی نتائج ظاہر ہو گئے ہیں۔ ہماچل پردیش سے لے کر کرناٹک تک جہاں جہاں نریندر مودی کے پیر پڑے وہاں کانگریس کی جیت ہوئی۔ اس لیے ہم نریندر مودی کو ہم اپنا اسٹار پرچارک مانتے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔