مدھیہ پردیش کی عوام بدعنوانی اور قبائلیوں کی بے عزتی کا بوجھ مزید نہیں اٹھانے والی: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے مدھیہ پردیش کے شہڈول میں اپنی تقریر کے دوران مہاکال گھوٹالہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہاں بھگوان سے چوری کی جاتی ہے، اسکول یونیفارم میں چوری کی جاتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / ایکس</p></div>

راہل گاندھی / ایکس

user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش کے شہڈول واقع بیوہاری اسمبلی میں آج کاگنریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ’جن آکروش ریلی‘ سے خطاب کیا۔ اس دوران راہل گاندھی نے ریاست کی بی جے پی حکومت پر جم کر حملے کیے۔ انھوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش کی زمین گزشتہ 18 سالوں سے کسانوں کی خودکشی، بے لگام بدعنوانی اور قبائلیوں کی بے عزتی کا بوجھ اٹھا رہی ہے۔ لیکن اب اور نہیں۔ آنے والے انتخاب میں مدھیہ پردیش کی عوام بی جے پی حکومت کو سخت جواب دے گی۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس کھوکھلے وعدے نہیں کرتی۔ ہم ’پیسا‘ قانون لائے، جنگلاتی حقوق قانون لے کر آئے، ہم نے قانون بنایا تھا کہ اگر کسی صنعت کو قبائلی کی زمین چاہیے تو اسے گرام سبھا کے سامنے ہاتھ جوڑ کر زمین مانگی ہوگی۔ لیکن بی جے پی نے اس ’پیسا‘ قانون کو رد کر دیا۔

راہل گاندھی نے اپنی تقریر میں مہاکال لوک میں گھوٹالے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہاں بھگوان سے چوری کی جاتی ہے۔ اسکول یونیفارم میں چوری کی جاتی ہے۔ ویاپم میں نوجوانوں کے ساتھ دھوکہ کیا گیا۔ راہل گاندھی نے پیشاب واقعہ کا بھی ذکر کیا۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی کے لیڈران قبائلیوں کے اوپر پیشاب کرتے ہیں۔ راہل گاندھی نے قبائلی اور وَنواسی لفظ کے درمیان کا فرق بھی واضح کیا اور بتایا کہ ہم کانگریسی اپنے خطاب میں آپ کو قبائلی مخاطب کرتے ہیں۔ اس کا مطلب ہوتا ہے کہ آپ سب سے پہلے آئے۔ اس ملک کی پانی-جنگل-زمین پر آپ کا حق ہے، لیکن وَنواسی لفظ کا مطلب ہے کہ آپ کا زمین پر کوئی حق نہیں بنتا۔


کانگریس کے سابق صدر نے اپنے خطاب میں ذات پر مبنی مردم شماری کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو 90 افسران چلاتے ہیں۔ چھوٹے سے چھوٹے اور بڑے سے بڑے فیصلے یہی افسران لیتے ہیں۔ بجٹ کے پیسے کا کیسے استعمال کریں، یہی افسر طے کرتے ہیں۔ ان میں سے 3 افسر صرف او بی سی کے ہیں۔ راہل گاندھی نے کہا کہ اگر حکومت 100 روپے خرچ کرتی ہے، تو قبائلی افسر صرف 10 پیسے کا فیصلہ لیتے ہیں۔ قبائلی طبقہ کو کتنی حصہ داری ملنی چاہیے، او بی سی طبقہ کو کتنی حصہ داری ملنی چاہیے، یہ سب ذات پر مبنی مردم شماری سے ممکن ہے۔ انھوں نے وزیر اعظم مودی پر سوال کھڑتے ہوئے کہا کہ پہلے پی ایم مودی تقریروں میں وَنواسی لفظ کا استعمال کرتے تھے۔ میں نے ان کو منع کیا تو اب وہ پھر سے قبائلی بولنے لگتے ہیں، لیکن ان کے دل میں اب بھی وَنواسی لفظ ہے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ ہم ’پیسا‘ قانون لے کر آئے، لیکن بی جے پی نے اس کو رد کر دیا۔ بی جے پی حکومت نے ڈرا دھمکا کر آپ سے زمین چھین لی۔ آپ نے مخالفت کی تو سرکاری طاقت کا استعمال کر آپ کو ہٹایا گیا۔ میں گارنٹی سے آپ کو کہتا ہوں کہ جو آپ کا حق ہے، اسے ہم آپ کو دے کر رہیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔