کانگریس کا سرجیکل اسٹرائیک غریبی اور بے روزگاری پر ہوگا: راہل گاندھی

راجستھان کے سورت گڑھ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر راہل گاندھی نے نوجوانوں اور کسانوں کو بھروسہ دلایا کہ کانگریس پارٹی ان کے مسائل حل کرنے کی بھرپور کوشش کرے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

راجستھان کے سورت گڑھ میں راہل گاندھی نے ’جن سنکلپ ریلی‘ سے خطاب کرتے ہوئے مرکز کی مودی حکومت کو زبردست تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ پی ایم نریندر مودی امیروں کو پیسہ دیتے ہیں، ہم غریبوں کو پیسہ دیں گے۔ کم از کم آمدنی منصوبہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کا سرجیکل اسٹرائیک غریبی پر ہوگا اور ملک سے غریبی کا نام و نشان مٹ جائے گا۔

ریلی میں لوگوں کو خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’کانگریس پارٹی تاریخی کام کرنے جا رہی ہے۔ مرکز میں حکومت بننے کے بعد وہ غریبوں کے کھاتے میں 72 ہزار روپے سالانہ دے گی۔ اس منصوبہ کے ذریعہ کانگریس پارٹی نے غریبی کے خلاف سرجیکل اسٹرائیک کرنے کی تیاری کر لی ہے۔‘‘

کانگریس صدر نے کہا کہ مودی حکومت اور ارون جیٹلی جی سوال پوچھ رہے ہیں کہ ’نیائے‘ (کم از کم آمدنی منصوبہ) کے لیے اتنے پیسے کہاں سے آئیں گے، تو وہ سن لیں کہ مودی حکومت نے چند صنعت کاروں کو لاکھوں کروڑ روپے دے دئیے، ہم غریبوں کو ’نیائے‘ منصوبہ کے ذریعہ ہر سال 72 ہزار روپے دے کر دکھائیں گے۔ راہل گاندھی نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’مودی حکومت نے چند صنعتوں کے لاکھوں کروڑ روپے معاف کر دئیے، لیکن کسانوں کا ایک روپیہ بھی معاف نہیں کیا۔ مودی جی صرف وعدے کرتے ہیں، اس کو پورا نہیں کرتے۔ حال ہی میں ہوئے راجستھان اسمبلی انتخاب میں ہم نے کسانوں کے لیے قرض معافی کا وعدہ کیا تھا، جیسے ہی حکومت بنی ہم نے قرض معافی کا وعدہ پورا کر دیا۔‘‘

اسٹیج سے راہل گاندھی نے نوجوانوں اور کسانوں کو بھروسہ دلایا کہ کانگریس پارٹی ان کی ہر حال میں حفاظت کرے گی۔ راہل گاندھی نے کسانوں اور نوجوانوں کا تذکرہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ مودی حکومت میں یہ دونوں طبقات پریشان ہیں۔ لیکن مرکز میں کانگریس کی جب حکومت آئے گی تو کانگریس کسانوں کی حفاظت اور نوجوانوں کو روزگار دینے پر توجہ دے گی۔

کانگریس صدر نے متنازعہ رافیل معاہدہ کا تذکرہ کرتے ہوئے بھی پی ایم مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’رافیل معاہدے میں نریندر مودی نے گھوٹالہ کیا ہے۔ مودی جی نے انل امبانی کے لیے چوکیداری کی ہے۔ پی ایم مودی فرانس گئے اور رافیل معاہدے کو بدل دیا، اور 30 ہزار کروڑ روپے انل امبانی کی جیب میں ڈال دیئے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’پی ایم مودی کہتے ہیں کہ میں چوکیدار ہوں، لیکن وہ یہ نہیں بتاتے کہ آخر وہ کس کے چوکیدار ہیں۔‘‘ اس دوران راہل گاندھی نے تقریب میں موجود لوگوں سے پوچھا کہ کیا آپ نے کسانوں کے گھر پر چوکیدار دیکھا ہے؟ کیا آپ نے بے روزگاروں کے گھر پر چوکیدار دیکھا ہے؟ کانگریس صدر نے کہا کہ پی ایم مودی یہ نہیں بتانا چاہتے کہ وہ انل امبانی کے چوکیدار ہیں۔

جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کے تعلق سے بھی راہل گاندھی نے پی ایم مودی پر حملہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کے ذریعہ مودی حکومت نے چھوٹے صنعت کاروں اور عام لوگوں کو بے حال کر دیا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ’’نوٹ بندی کی وجہ سے عوام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ مودی جی نے کہا تھا کہ کالے دھن کو ختم کرنے کے لیے نوٹ بندی کا فیصلہ لیا گیا تھا۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ نوٹ بندی کے دوران بی جے پی اور اس سے جڑے لیڈروں نے کالے دھن کو سفید دھن میں بدل لیا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔