راہل گاندھی نے پیش کی شہید کسانوں کی فہرست، مودی حکومت سے کہا ’اب دیجیے معاوضہ‘

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا کہ شہید کسانوں کے گھر والوں کو لاکھوں-کروڑوں روپے معاوضہ دینے کی بات نہیں ہو رہی، لیکن ایک مناسب معاوضہ تو انھیں دینا ہی چاہیے۔

راہل گاندھی کی پریس کانفرنس / قومی آواز / وپن
راہل گاندھی کی پریس کانفرنس / قومی آواز / وپن
user

تنویر

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے آج تقریباً 500 ان کسانوں کی فہرست میڈیا کے سامنے رکھ دی جو کسان تحریک کے دوران شہید ہوئے۔ ساتھ ہی انھوں نے مرکز کی مودی حکومت سے اپیل کی کہ اب وہ انھیں معاوضہ دیں۔ شہید کسانوں کی فہرست راہل گاندھی نے جمعہ کے روز ایک پریس کانفرنس کے دوران پیش کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’میرے پاس 403 کسانوں کی فہرست ہے جو کسان تحریک کے دوران شہید ہوئے۔ پنجاب حکومت نے انھیں 5 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا اور 152 لوگوں کو ملازمت بھی دی گئی۔ مودی حکومت یہ فہرست لے سکتی ہے اور اس میں موبائل نمبر بھی موجود ہے، وہ فون کر کے تصدیق کر سکتی ہے۔‘‘

راہل گاندھی نے پنجاب کے 403 شہید کسانوں کے علاوہ تقریباً 100 لوگوں کی مزید ایک فہرست میڈیا کے سامنے رکھی جو دیگر ریاستوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ اگر عوامی طور پر موجود جانکاریوں کو جمع کیا جائے تو باقی شہید کسانوں کی بھی تفصیل مل جائے گی۔ لیکن جس طرح سے مودی حکومت منع کر رہی ہے کہ اسے شہید کسانوں کی جانکاری نہیں، وہ غلط ہے۔


راہل گاندھی نے کہا کہ پارلیمنٹ میں جب سوال کیا گیا کہ 700 کسان شہیدوں کے اہل خانہ کو معاوضہ دیا جائے، تو کہہ دیا گیا کہ اس کی تفصیل موجود نہیں۔ حالانکہ سچ تو یہ ہے کہ مودی حکومت کچھ امیر صنعت کاروں کے لیے تو کچھ بھی کرتی ہے، لیکن جب غریبوں اور مزدوروں کی بات آتی ہے تو پیچھے ہٹ جاتی ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ شہید کسانوں کے گھر والوں کو لاکھوں-کروڑوں روپے دینے کی بات نہیں ہو رہی ہے، لیکن کم از کم معاوضہ تو انھیں دینا ہی چاہیے۔

مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے راہل گاندھی نے یہ بھی کہا کہ ’’پوائنٹ یہ ہے کہ کورونا میں کتنے لوگ مرے یہ ریکارڈ حکومت کے پاس نہیں ہے۔ کسانوں کی کتنی موت ہوئی، حکومت کے پاس یہ بھی ریکارڈ نہیں ہے۔ یہ غلط ہے۔ حکومت کے پاس ریکارڈ نہیں ہے تو وہ ہماری لسٹ لے لیں اور لوگوں کو معاوضہ دے دیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 03 Dec 2021, 4:40 PM