’خواتین محفوظ ہوں گی، تبھی ملک ترقی کرے گا‘، مراد آباد اور اتراکھنڈ میں خواتین کے ساتھ ہوئے واقعات پر راہل گاندھی فکر مند

راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں کئی باصلاحیت بچیوں اور خواتین سے ملاقات ہو رہی ہے، ایک بات صاف ہے کہ ہمارا ہندوستان تبھی ترقی کرے گا جب ملک کی خواتین محفوظ ہوں گی۔

راہل گاندھی، تصویر @INCIndia
راہل گاندھی، تصویر @INCIndia
user

قومی آوازبیورو

مراد آباد اور اتراکھنڈ میں خواتین کے ساتھ پیش آئے افسوسناک واقعات پر کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے فکرمندی ظاہر کی ہے۔ انھوں نے اس سلسلے میں ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’مراد آباد اور اتراکھنڈ میں خواتین کے ساتھ جو واقعات پیش آئے ہیں، اس نے سب کا دل دہلا دیا ہے۔ میں بھارت جوڑو یاترا میں کئی باصلاحیت بچیوں اور خواتین سے مل رہا ہوں، انھیں سن رہا ہوں۔ ایک بات صاف ہے، ہمارا ہندوستان تبھی آگے بڑھے گا، جب ملک کی خواتین محفوظ ہوں گی۔‘‘

انکتا بھنڈاری کیس میں گرفتار ملزمین میں بی جے پی لیڈر کا بیٹا بھی شامل

دراصل اتراکھنڈ کے ریسورٹ کی رسپنشسٹ انکتا بھنڈاری قتل معاملے میں 3 ملزمین گرفتار ہوئے ہیں۔ ان پر انکتا پر غلط کام کرنے کا دباؤ بنانے کا الزام ہے۔ آج پولیس کو انکتا کی لاش بھی برآمد ہو گئی ہے۔ رشی کیش کے ایڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹ شیکھر سیال نے کہا کہ مہلوکہ کے بھائی اور والد نے لاش کی شناخت کر لی ہے۔ انکتا رشی کیش کے ونتارا ریسورٹ میں کام کرتی تھیں۔ انکتا کے قتل کے الزام میں پولیس نے جمعہ کو ریسورٹ کے مالک اور بی جے پی لیڈر پلکت آریہ سمیت تین ملزمین کو گرفتار کیا تھا۔ ان کے خلاف 302، 201، 120 بی کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔


پولیس کی پوچھ تاچھ میں ملزمین نے بتایا کہ رسپنشسٹ ریسورٹ میں آنے والے کسٹمر کے پاس جانے سے منع کر رہی تھی۔ وہ لوگ رسپشنسٹ کو قحبہ گری میں ڈھکیلنا چاہ رہے تھے، لیکن رسپشنسٹ نے ایسا کرنے سے منع کر دیا تھا۔ اس بات سے ناراض ملزمین نے انکتا کا قتل کر اسے چیلا شکتی نہر میں پھینک دیا تھا۔ انکتا کی لاش چھ دنوں بعد اس نہر سے آج برآمد کی گئی۔

یوپی میں نابالغ سے عصمت دری، دو کلومیٹر عریاں حالت میں بھاگی متاثرہ

مراد آباد کا معاملہ کچھ دنوں پہلے کا ہے۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک خاتون بغیر کپڑوں کے سڑک پر گھومتی بھاگتی نظر آئی تھی۔ اس کے پھوپھا نے اس کے ساتھ عصمت دری کا مقدمہ بھوجپور تھانہ میں درج کرایا ہے۔ الزام ہے کہ پانچ لوگوں نے اس لڑکی کا اغوا کر اس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی۔ ویڈیو میں کچھ راہ گیر لڑکی کی مدد کرنے کی جگہ خاموش تماشائی بنے کھڑے نظر آ رہے ہیں۔


رپورٹس کے مطابق واقعہ دو ہفتہ پہلے کا ہے، لیکن وائرل ویڈیو اب سامنے آئی ہے۔ لڑکی کے رشتہ دار نے کہا کہ ’’جب وہ گھر لوٹی تو اس کا بہت خون بہہ رہا تھا اور اس نے ہمیں پورا واقعہ بتایا۔‘‘ اس کے بعد انھوں نے شکایت درج کرنے کے لیے پولیس سے رابطہ کیا، لیکن جب تک ضلع پولیس چیف ایس ایس پی ہیمنت کٹیال کے سامنے معاملہ نہیں اٹھایا گیا، تب تک کوئی کارروائی شروع نہیں ہوئی۔ بعد ازاں پولیس حرکت میں آئی اور 7 ستمبر کو ایف آئی آر درج کر ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔ شکایت دہندہ نے ایف آئی آر میں یہ بھی کہا کہ ملزم کے گھر والوں نے اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔