آپریشن میگھ دوت: چائلڈ پورنوگرافی کے خلاف سی بی آئی کی بڑی کارروائی، 20 ریاستوں میں 56 مقامات پر چھاپہ ماری

سی بی آئی کو انٹرپول کے ذریعہ سنگاپور سے اس معاملے کے اِن پٹس ملے تھے، جس کے بعد سی بی آئی کی یہ چھاپہ ماری دہلی، ممبئی، بنگلورو، پٹنہ سمیت 20 ریاستوں میں چل رہی ہے۔

سی بی آئی، تصویر آئی اے این ایس
سی بی آئی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

سی بی آئی نے آج چائلڈ پورنوگرافی معاملے پر بڑی کارروائی کرتے ہوئے 20 ریاستوں کے 56 مقامات پر چھاپہ ماری کی ہے۔ اس چھاپہ ماری کو سی بی آئی نے ’آپریشن میگھ دوت‘ کا نام دیا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ چھاپہ ماری کے دوران کئی انکشافات ہو سکتے ہیں۔ سی بی آئی کے مطابق کئی ایسے گینگ نشان زد کیے گئے ہیں جو نہ صرف چائلڈ سیکسوئل پورنوگرافی کے متعلق مواد تیار کرتے ہیں بلکہ بچوں کو فزیکل بلیک میل کر اس کا استعمال کرتے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ گینگس دونوں طریقے سے کام کرتا ہے، یعنی گروپ بنا کر بھی اور ذاتی طور پر بھی۔

دراصل سی بی آئی کو انٹرپول کے ذریعہ سنگاپور سے اس معاملے کے اِن پٹس ملے تھے جس کے بعد اب سی بی آئی ایکشن میں دکھائی دے رہی ہے۔ سی بی آئی کی یہ چھاپہ ماری دہلی، ممبئی، بنگلورو، پٹنہ سمیت 20 ریاستوں میں چل رہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال بھی چائلڈ پورنوگرافی کے خلاف آپریشن چلایا گیا تھا جسے ’آپریشن کاربن‘ نام دیا گیا تھا۔


واضح رہے کہ ملک میں چائلڈ پورنوگرافی کا معاملہ کئی بار سامنے آ چکا ہے۔ چائلڈ پورنوگرافی کے بڑھتے معاملوں کو دیکھتے ہوئے سپریم کورٹ نے بھی فکر مندی ظاہر کی ہے۔ دراصل سوشل میڈیا پر لگاتار اَپلوڈ ہوتی چائلڈ پورنوگرافی کی ویڈیوز نے ایک دہشت ناک ماحول پیدا کر رکھا ہے۔ اس طرح کی ویڈیوز سے بچوں کی ذہنی کیفیت بھی بری طرح متاثر ہوتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔