اپوزیشن جماعتیں متحد ہو کر پارلیمنٹ میں عوامی مسائل اور سرحدی ناکامیوں کو اٹھائیں گی، راہل گاندھی کا اعلان

راہل گاندھی نے انڈیا بلاک کے لیڈران کے ساتھ پارلیمنٹ میں عوامی مسائل پر اتحاد کا عزم ظاہر کیا۔ دریں اثنا، سرحدی ناکامی اور عدلیہ کے تبصرے پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا گیا

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ انڈیا بلاک متحد ہو کر پارلیمنٹ میں عوامی مسائل کو اٹھائے گا اور حکومت کو اس کی ناکامیوں پر جوابدہ بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ منگل کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں انڈیا بلاک کے فلور لیڈران کی ایک اہم میٹنگ ہوئی، جس میں کئی قومی امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

میٹنگ میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے سینئر رہنما موجود تھے۔ راہل گاندھی نے اپنی فیس بک پوسٹ میں کہا، ’’آج میں نے پارلیمنٹ میں کانگریس صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے کی موجودگی میں انڈیا بلاک کے فلور لیڈروں کی میٹنگ میں شرکت کی۔ ہم ساتھ مل کر عوام کے حقوق اور جمہوریت کے تحفظ کے لیے ایوان میں اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔‘‘

کانگریس پارٹی نے میٹنگ میں زیر بحث موضوعات کی تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں ایک موجودہ سپریم کورٹ کے جج کی جانب سے راہل گاندھی پر کیے گئے تبصرے پر بھی بات چیت ہوئی۔ پارٹی کے مطابق تمام اپوزیشن جماعتوں نے اس تبصرے کو ’غیر معمولی اور غیر مناسب‘ قرار دیا اور کہا کہ یہ سیاسی جماعتوں کے جمہوری حقِ اظہار پر حملہ ہے۔

رہنماؤں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈران کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ قومی مفاد سے متعلق معاملات پر کھل کر بولیں۔ میٹنگ میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ اگر کوئی حکومت سرحدی تحفظ میں ناکام ہوتی ہے تو اسے جوابدہ ٹھہرانا ہر ذمہ دار شہری کا اخلاقی فریضہ ہے۔


رپورٹ کے مطابق، انڈیا بلاک نے سرحدوں پر جاری کشیدگی، چین کے ساتھ تنازعات اور لداخ و اروناچل پردیش میں دراندازی جیسے معاملات کو بھی سنجیدگی سے اٹھانے پر زور دیا۔ رہنماؤں نے کہا کہ حکومت ان حساس مسائل کو مسلسل نظر انداز کر رہی ہے، جو قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ بن سکتے ہیں۔

کانگریس نے واضح کیا کہ ایوان میں اپوزیشن جماعتیں عوامی مفاد سے جڑے مسائل کو مسلسل اٹھاتی رہیں گی اور جمہوریت کی حفاظت کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گی۔ میٹنگ میں موجود رہنماؤں میں ترنمول کانگریس، ڈی ایم کے، شیوسینا (یو بی ٹی)، عام آدمی پارٹی، سی پی آئی، سی پی ایم، این سی پی، آر جے ڈی، سماجوادی پارٹی، جھارکھنڈ مکتی مورچہ اور کئی دیگر پارٹیوں کے نمائندے شامل تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔