مودی حکومت سے سیکھیے معیشت کو پوری طرح برباد کرنا: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے ہندوستان کی معاشی بدحالی اور ملک میں کورونا انفیکشن کے پھیلاؤ کو لے کر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ اس حکومت نے سب کچھ تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔

راہل گاندھی، تصویر اے آئی سی دہلی
راہل گاندھی، تصویر اے آئی سی دہلی
user

تنویر

ہندوستان کی معاشی حالت کو لے کر مودی حکومت کٹہرے میں کھڑی ہے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اس ایشو پر مودی حکومت کے خلاف آواز اٹھائی ہے اور اسے سخت الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ راہل گاندھی معاشی بدحالی اور ملک میں کورونا انفیکشن کے پھیلاؤ کو لے کر پہلے بھی آواز اٹھاتے رہے ہیں، لیکن آج انھوں نے ہندوستان اور اس کے پڑوسی ممالک سمیت کئی ایشیائی ممالک میں 2020 میں جی ڈی پی شرح ترقی اور فی 10 لاکھ آبادی پر کورونا سے مرنے والوں کی تعداد کا موازنہ کرنے والے ایک گراف کو شیئر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ "دیکھیے اکونومی کس طرح پوری طرح برباد کیا جاتا ہے اور تیزی سے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو کورونا انفیکشن سے متاثر کیا جاتا ہے۔" راہل گاندھی نے جن ممالک کے اعداد و شمار شیئر کیے ہیں ان میں ہندوستان کی جی ڈی پی سب سے زیادہ نیچے ہے۔ علاوہ ازیں فی 10 لاکھ آبادی پر کورونا سے اموات کی تعداد بھی ہندوستان میں سب سے زیادہ ہے۔

ہندوستان سمیت 11 ایشیائی ممالک میں 2020 کے دوران جی ڈی پی شرح ترقی اور فی 10 لاکھ آبادی پر کورونا سے اموات کی تعداد کا موازنہ گراف شیئر سے کرتے وہئے راہل گاندھی نے لکھا ہے "اکونومی کو پوری طرح برباد کیسے کریں اور تیزی کے ساتھ زیادہ لوگوں میں انفیکشن کیسے پھیلائیں۔"


اس ٹیبل میں بنگلہ دیش، نیپال اور پاکستان سے بھی بہت پیچھے ہندوستان نظر آ رہا ہے۔ بنگلہ دیش جہاں 3.8 فیصد کی شرح ترقی کے ساتھ سرفہرست ہے وہیں چین دوسرے، ویتنام تیسرے، نیپال چوتھے اور پاکستان پانچویں مقام پر ہے۔ ہندوستان اس ٹیبل میں گیارہویں مقام پر کھڑا نظر آ رہا ہے۔ ٹیبل میں جو کورونا سے ہونے والی اموات کی تعداد دی گئی ہے، اس میں بھی ہندوستان میں فی دس لاکھ کی آبادی پر 83 اموات ہوئی ہیں جو ٹیبل میں موجود دیگر پڑوسی ممالک کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔ چین میں فی دس لاکھ آبادی پر محض 3 لوگوں کی موت ہوئی ہے جب کہ بنگلہ دیش، نیپال اور پاکستان میں یہ تعداد بالترتیب 34، 25 اور 30 ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔