راہل گاندھی اور لالو پرساد نے مل کر بنایا کھانا، پھر لذیز مٹن کھاتے ہوئے ہوئی سیاسی گفتگو، دیکھیے ویڈیو

راہل گاندھی لالو پرساد سے پوچھتے ہیں کہ پہلی بار کھانا بنانا کب سیکھا؟ اس پر لالو یادو نے جواب دیا ’’6 سال کی عمر میں کھانا بنانا سیکھا، میرے بھائی لوگ پٹنہ میں کام کرتے تھے، وہیں ہم نے سیکھا۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی اور لالو پرساد</p></div>

راہل گاندھی اور لالو پرساد

user

قومی آوازبیورو

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور آر جے ڈی صدر لالو پرساد یادو کی ایک دلچسپ ویڈیو سامنے آئی ہے۔ ویڈیو میں یہ دونوں مل کر مٹن (بکرے کا گوشت) بناتے ہیں جس میں ان کا تعاون لالو کی بیٹی میسا بھارتی کرتی ہیں۔ راہل اور لالو اس دلچسپ ملاقات کے دوران لذیز مٹن کا مزہ لیتے ہوئے کچھ سیاسی گفتگو بھی کرتے ہیں۔ لالو اس دوران نہ صرف راہل گاندھی کو مٹن کھلاتے ہیں، بلکہ سیاسی مسالہ کا مطلب سمجھاتے ہوئے کہتے ہیں کہ لیڈر کو جدوجہد کرنی چاہیے، انصاف کے خلاف لڑنا چاہیے۔

یہ ویڈیو راہل گاندھی نے 2 ستمبر کو اپنے یوٹیوب چینل پر جاری کی ہے۔ اس میں دکھائی دے رہا ہے کہ دونوں لیڈران مٹن بنا رہے ہیں۔ راجیہ سبھا رکن اور لالو پرساد کی بیٹی میسا بھارتی کے دہلی واقع رہائش پر راہل گاندھی کے لیے لالو پرساد نے یہ مٹن بنایا جس میں راہل بھی تعاون کرتے ہوئے دکھائی دیے۔ ویڈیو میں لالو پرساد یہ کہتے ہوئے بھی سنائی دے رہے ہیں کہ یہ مٹن بہار سے منگوایا گیا ہے۔


راہل گاندھی اس ویڈیو میں لالو پرساد سے پوچھتے ہیں کہ آپ نے پہلی بار کھانا بنانا کب سیکھا؟ اس پر لالو یادو نے جواب دیا ’’چھ سال کی عمر میں کھانا بنانا سیکھا۔ میرے بھائی لوگ پٹنہ میں کام کرتے تھے، ان کے ساتھ آیا، وہیں پر ہم نے سیکھا۔‘‘ لالو پرساد یہ بھی کہتے ہیں کہ بہار کے پکوانوں کے علاوہ وہ تھائی پکوان بھی پسند کرتے ہیں۔

راہل گاندھی ویڈیو میں ایک جگہ کہتے ہیں کہ وہ لالو پرساد کی سیاسی سمجھداری کا بہت احترام کرتے ہیں۔ وہ لالو پرساد سے پوچھتے ہیں کہ ’سیاسی مسالہ‘ کیا ہوتا ہے۔ اس پر لالو یادو نے جواب دیا ’’سیاسی مسالہ ہوتا ہے کہ جدوجہد کیجیے۔ کہیں ناانصافی نظر آئے تو اس کے خلاف لڑیے۔‘‘ ویڈیو میں لالو پرساد بی جے پی پر حملہ بھی کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس کی سیاسی بھوک مٹتی ہی نہیں اس لیے بی جے پی کے لوگ نفرت پھیلاتے ہیں۔ راہل گاندھی ان سے یہ بھی پوچھتے ہیں کہ ان کے لیے کیا مشورہ ہے؟ اس کے جواب میں لالو کہتے ہیں ’’میری رائے ہے کہ آپ کے والد، دادا-دادی نے ملک کو نئی راہ دکھائی تھی، اسے بھولنا نہیں ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔