راہل گاندھی بہن پرینکا اور 3  وزراء اعلی  کے ساتھ سورت کورٹ پہنچیں گے

آج راہل گاندھی مودی سرنیم کیس میں دو سال کی سزا کو چیلنج کریں گے۔ اس دوران کانگریس کے سینئر لیڈر بشمول بہن پرینکا گاندھی ان کے ساتھ موجود رہیں گے۔

راہل گاندھی، تصویر ٹوئٹر @INCIndia
راہل گاندھی، تصویر ٹوئٹر @INCIndia
user

قومی آوازبیورو

کانگریس لیڈر راہل گاندھی پیر یعنی 3 اپریل کو مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں دو سال کی سزا کے فیصلے کو چیلنج کرنے جا رہے ہیں۔ راہل گاندھی نچلی عدالت کے فیصلے کے خلاف سیشن کورٹ میں اپیل کریں گے۔ اگر راہل گاندھی کی پوری قانونی ٹیم سزا پر روک لگانے کے لیے پرزور دلیل دے گی تو بہن پرینکا گاندھی بھی راہل گاندھی کی حمایت کے لیے موجود رہیں گی۔

سورت کی عدالت نے راہل گاندھی کو مودی سرنیم والے ان کے 2019 میں دیئے گئے بیان کے لیے دو سال کی سزا سنائی تھی۔ تاہم ضمانت منظور کرتے ہوئے عدالت نے سزا کے خلاف اپیل کر نے کا 30 دن کا وقت دیا تھا۔ یعنی اگر راہل گاندھی کو 30 دن کے اندر اوپری عدالت سے راحت نہیں ملتی ہے تو پھر انہیں جیل جانا پڑے گا۔ اسی لیے جب راہل گاندھی کی قانونی ٹیم پیر کو عدالت پہنچے گی تو وہ سزا پر روک لگانے اور ضمانت حاصل کرنے کی پوری کوشش کرے گی۔


فی الحال یہ عدالت پر منحصر ہے کہ راہل گاندھی کو ضمانت ملتی ہے یا انہیں جیل جانا پڑے گا۔ کانگریس نے دونوں حالات کے لیے پوری تیاری کر لی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مقامی رہنماؤں سے لے کر قومی سطح تک کانگریس کے لیڈر عدالت میں موجود رہیں گے۔

دوپہر کے کھانے کے بعد یعنی دوپہر 2 بجے سورت کے ڈسٹرکٹ جج یا ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں درخواست کی سماعت ہوگی۔ راہل گاندھی کے دوپہر 2 بجے سورت کورٹ پہنچنے کی امید ہے۔ راہل گاندھی کے ساتھ ان کی بہن پرینکا گاندھی کے ساتھ ساتھ کانگریس کے تینوں وزرائے اعلیٰ راجستھان کے اشوک گہلوت، چھتیس گڑھ کے بھوپیش بگھیل اور ہماچل کے وزیر اعلی سکھویندر سنگھ سکھو بھی موجود رہیں گے۔ اس کے ساتھ راجیہ سبھا ایم پی کے سی وینوگوپال اور پارٹی کے دیگر سینئر لیڈر بھی سورت میں ہی رہیں گے۔ راہل گاندھی کی قانونی ٹیم کی قیادت سینئر وکیل اور کانگریس رہنما ابھیشیک منو سنگھوی کر رہے ہیں۔


13 اپریل 2019 کو کرناٹک کے کولار میں لوک سبھا انتخابات کے دوران راہل گاندھی نے ایک جلسہ میں مودی کنیت کے حوالے سے بیان دیا تھا۔ گاندھی نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ تمام چوروں کی کنیت مودی کیسے ہے؟ واضح رہے انہوں نے اپنے بیان میں للت مودی، نیرو مودی اور وزیر اعظم نریندر مودی کا ذکر کرتے ہوئے یہ بیان دیا تھا۔ بی جے پی ایم ایل اے اور گجرات حکومت میں سابق وزیر پورنیش مودی نے اس بیان کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔ 23 مارچ کو، سورت میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ ایچ ایچ ورما کی عدالت نے راہل گاندھی کو قصوروار ٹھہرایا اور انہیں دو سال قید کی سزا سنائی۔ اگلے ہی دن 24 مارچ کو راہل گاندھی کو لوک سبھا کی رکنیت کے لیے نااہل قرار دے دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔