رافیل: بی جے پی پر کانگریس کا حملہ تیز، جے پی سی سے کم پر سمجھوتے سے انکار

رافیل معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان جنگ جاری ہے۔ کانگریس نے حملہ مزید تیز کرتے ہوئے سرکار کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد نے رافیل معاملہ میں ایک بار پھر مودی حکومت پر جھوٹ بولنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ حکومت جو سپریم کورٹ سے جھوٹ بول سکتی ہے، غلط ایفی ڈیوٹ بھیج سکتی ہے اور سپریم کورٹ کے ذریعہ پورے پارلیمنٹ اور پورے ملک کو گمراہ کر سکتی ہے، اس حکومت پر ہمارا کوئی بھروسہ نہیں ہے۔‘‘ انھوں نے بتایا کہ کانگریس نے حکومت کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی اور خاص طور سے وزیر قانون کے خلاف نوٹس دیا ہے۔ آزاد کا کہنا ہے کہ جو جانکاری سپریم کورٹ کو دی گئی وہ بھلے ہی لاء آفیسر نے دی ہو، لیکن اس کی جانچ پرکھ تو وزارت قانون نے ہی کی تھی۔

غلام نبی آزاد نے دہرایا کہ نہ ہی سی اے جی نے رافیل کی قیمت کی جانکاری پی اے سی کو دی اور نہ ہی پی اے سی نے ایسی کسی رپورٹ کو دیکھا۔ ایسے میں رافیل کی قیمت برسرعام ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ مرکزی حکومت سپریم کورٹ کو غلط ایفی ڈیوٹ دیتی ہے اور گمراہ کرتی ہے اور اسی کی بنیاد پر فیصلہ آ جاتا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’راجیہ سبھا کے معزز چیئرمین اور لوک سبھا میں اسپیکر اس نوٹس کو قبول کریں۔ اس کے ساتھ ہی ہماری جو جے پی سی سے جانچ کا مطالبہ رہا ہے وہ مزید ضروری ہو گیا ہے۔‘‘

غلام نبی آزاد کہتے ہیں کہ ’’سابق میں بھی مشترکہ پارلیمانی کمیٹیوں کی تشکیل ہوئی ہے۔ اب تک بنی کل 6 جے پی سی میں کئی تو چھوٹے چھوٹے معاملے تھے، لیکن اس بار تو ہزاروں کروڑ کے گھوٹالے کی بات ہے۔ ایسے میں اگر اس پر جے پی سی نہیں بنے گی تو کس پر بنے گی۔‘‘

اس درمیان کانگریس لیڈر کپل سبل نے کہا کہ ’’جب رافیل کی قیمت کا معاملہ سپریم کورٹ میں اٹھا تھا تو حکومت نے کہا کہ ہم قیمتیں نہیں بتا سکتے، اس پر سپریم کورٹ نے بند لفافے میں قیمتیں دینے کی بات کی تھی۔ اس پر حکومت نے بند لفافے میں حلف نامہ کے ساتھ جو جانکاری عدالت کو دی، اسی بنیاد پر عدالت نے فیصلہ سنا دیا۔ لیکن وہ جانکاری غلط ثابت ہوئی۔‘‘

پریس کانفرنس میں موجود کانگریس لیڈر ابھشیک منو سنگھوی نے بتایا کہ استحقاق کی خلاف ورزی کا مطلب کیا ہے، اس کا ضمن کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’حکومت پر ہمارا الزام ہے کہ اس نے جان بوجھ کر سپریم کورٹ جیسے ادارہ کو گمراہ کیا۔ حکومت نے اسے ورغلانے، بہکانے اور بھٹکانے کی کوشش کی۔ یہ نہ صرف عدالت کی خلاف ورزی ہے بلکہ حلف لے کر جھوٹ بولنے کے معاملہ ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’استحقاق کی خلاف ورزی سے متعلق نوٹس کا مقصد اس بات کو سامنے لانا ہے کہ پی اے سی اور سی اے جی کا نام لے کر جھوٹ بولا گیا۔ پی اے سی پارلیمنٹ کا ناقابل فراموش حصہ ہے۔ اس لیے یہ سیدھا سیدھا پارلیمنٹ کے اختیار سے جڑا معاملہ ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔