ریڈیو جاکی پر مرکز کی سختی! فحش اور دوہرے معنی والے الفاظ کا استعمال ناقابل برداشت

وزارت برائے اطلاعات و نشریات نے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں ایف ایم چینلوں سے کسی طرح کی فحاشت کے فروغ سے بچنے کی تنبیہ کی گئی ہے۔

ریڈیو، تصوویر آئی اے این ایس
ریڈیو، تصوویر آئی اے این ایس
user

تنویر

ایف ایم چینلوں پر آر جے یعنی ریڈیو جاکی کے ذریعہ پروگرام کو پرکشش بنانے کے لیے طرح طرح کے تجربات کیے جاتے ہیں۔ لیکن کئی بار یہ تجربات فحاشت کی طرف قدم بڑھا دیتے ہیں جس پر مرکزی حکومت نے سخت قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ریڈیو جاکی ایف ایم چینلوں پر فحش اور دوہرے معنی والے الفاظ کا استعمال کر رہے ہیں جسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔

وزارت برائے اطلاعات و نشریات نے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں ایف ایم چینلوں سے کسی طرح کی فحاشت کے فروغ سے بچنے کی تنبیہ کی گئی ہے۔ ایف ایم ریڈیو چینلوں کو فحش اور قابل اعتراض مواد نشر نہیں کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ضابطوں پر عمل نہیں کرنے پر ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ وزارت کا کہنا ہے کہ اس طرح کے مواد کو نشر کرنا گرانٹ آف پرمیشن ایگریمنٹ (جی او پی اے) کی سخت خلاف ورزی ہے۔


وزارت نے حال ہی میں جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ ’’وزارت برائے اطلاعات و نشریات نے پایا ہے کہ کئی ایف ایم ریڈیو چینل پر اکثر فحش اور قابل اعتراض مواد نشر کیے جاتے ہیں۔ یہ بھی پایا گیا ہے کہ کئی ریڈیو جاکی کی زبان نازیبا، دوہرے الفاظ والے اور قابل اعتراض ہوتی ہیں۔ وہ اکثر ہتک آمیز اور بے عزت کرنے والے تبصرے کرتے ہیں جو مناسب نہیں لگتا۔‘‘ ساتھ ہی وزارت نے بیان میں کہا کہ گرانٹ آف پرمیشن ایگریمنٹ کی دفعہ 7.6 میں انتظام ہے کہ گرانٹ پانے والا یہ یقینی بنائے گا کہ اس کے چینل پر نشر کوئی بھی مواد، پیغام، اشتہار یا ڈائیلاگ ہندوستانی قوانین کے تحت قابل اعتراض، فحش یا بے جا نہ ہوں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔