وقفہ سوالات سے پاک ہوگا مانسون اجلاس! کانگریس سمیت حزب اختلاف مودی حکومت پر حملہ آور

کانگریس کے رہنما راجیو شکلا نے بھی اس معاملے پر ٹوئٹ کیا اور لکھا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے؟ اسپیکر سے اپیل ہے کہ وہ اس فیصلے کو دوبارہ دیکھیں۔ وقفہ سوالات پارلیمنٹ کی سب سے بڑی طاقت ہے۔

پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس جلد
پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس جلد
user

قومی آوازبیورو

کورونا وائرس کے بحران کے درمیان پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کی تیاریاں زوروں پر ہیں۔ یہ اجلاس 14 ستمبر کو شروع ہونا ہے لیکن حکومت اور حزب اختلاف کے مابین جنگ پہلے ہی سے تیز ہو گئی ہے۔ اس بار پارلیمنٹ کے اجلاس سے وقفہ سوالات ندارد ہے، جس کے حوالہ سے حزب اختلاف نے سوالات کھڑے کیے ہیں۔ کانگریس کے رکن اسمبلی ششی تھرور سے لے کر ٹی ایم سی قائدین نے اس مسئلے پر حکومت کا محاصرہ کیا ہے۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے اس معاملہ پر ٹوئٹ کیا کہ ’’میں نے چار ماہ قبل کہا تھا کہ ’مضبوط لیڈران‘ جمہوریت کے خاتمے کے طور پر اس وبا کو استعمال کر سکتے ہیں۔ پارلیمنٹ اجلاس کا نوٹیفکیشن بتا رہا ہے کہ اس بار وقفہ سوالات نہیں ہوگا۔ ہمیں محفوظ رکھنے کے نام پر یہ عمل کتنا مناسب ہے؟‘‘


کانگریس لیڈر نے کہا کہ پارلیمانی جمہوریت میں حکومت سے سوالات کرنا آکسیجن کی طرح ہے لیکن یہ حکومت پارلیمنٹ کو نوٹس بورڈ کی طرح بنانا چاہتی ہے اور اپنی اکثریت کو ربڑ اسٹامپ کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ جس طریقے سے احتساب ہو رہا تھا، وہ بھی ختم کر دیا جا رہا ہے۔

کانگریس کے رہنما راجیو شکلا نے بھی اس معاملے پر ٹوئٹ کیا اور لکھا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے؟ اسپیکر سے اپیل ہے کہ وہ اس فیصلے کو دوبارہ دیکھیں۔ وقفہ سوالات پارلیمنٹ کی سب سے بڑی طاقت ہے۔


وہیں، ٹی ایم سی کے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ دنیش ترویدی نے بھی حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ہر ممبر پارلیمنٹ کا فرض ہے کہ وہ اس کی مخالفت کرے، کیوں کہ یہ وہ پلیٹ فارم ہے جس سے آپ حکومت سے سوالات پوچھ سکتے ہیں۔ اگر یہ ہو رہا ہے تو کیا یہ نیا معمول ہے جو تاریخ میں پہلی بار ہوگا۔

سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ ایک عمومی اجلاس ہے، کوئی خصوصی اجلاس نہیں ہے جو ایسے فیصلے لیے جا رہے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ کے پاس کسی سوال کا جواب نہیں ہے۔ دنیش تریویدی نے کہا کہ ہم عام لوگوں کے لئے سوالات پوچھ رہے ہیں، یہ جمہوریت کے لئے خطرہ ہے۔


واضح رہے کہ کورونا بحران کی وجہ سے اس بار پارلیمنٹ کے اجلاس میں متعدد تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ وقفہ سوالات کو بھی اس مرتبہ ختم کر دیا گیا ہے، جبکہ وقفہ صفر کا وقت بھی کم کر دیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حزب اختلاف حکومت کو اس معاملے پر آڑے ہاتھ لے رہی ہے۔ اس بار اجلاس بغیر کسی چھٹی کے 14 ستمبر سے یکم اکتوبر تک چلے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */