قومی آواز بلیٹن: مودی کی نو منٹ چراغاں کی اپیل، کانگریس کا رد عمل سمیت دن بھر کی کچھ اہم خبریں

کانگریس نے کہا کہ وزیر اعظم سے امید تھی کہ وہ منریگا کارڈ ہولڈروں، کسانوں، ڈاکٹروں اور طبی عملہ کے مفاد میں کوئی ٹھوس اعلان کریں گے لیکن ان امور پر خاموشی اختیار کر کے انہوں نے ملک کو مایوس کیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کورونا کی تاریکی کو شکست دینے کے لیے دیے جلائیں: مودی

لاک ڈاؤن کے 9 دن گزر جانے کے بعد آج صبح 9 بجے وزیر اعظم نریندر مودی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اتوار کے روز رات کو نوبجے نو منٹ کے لئے اپنے گھروں کی لائٹیں بند کر کے دئے، موم بتی،ٹارچ یا موبائل کی روشنی روشن کریں۔ آج صبح پی ایم مودی نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعہ پورے ملک کے سامنے کچھ باتیں رکھیں۔ اس درمیان انھوں نے کورونا کے خلاف لڑائی میں 130 کروڑ ہندوستانیوں سے مل رہے ساتھ کے لیے شکریہ ادا کیا اور لوگوں سے اپیل کی کہ اس مہلک وبا سے پیدا تاریکی کو شکست دینے کے لیے وہ اتوار کو ایسا کریں۔انہوں نے کہا روشنی کی طاقت کا احساس کرانے اور اجتماعیت کا مظاہرہ کرنے کے لیے اپنے اپنے گھروں کے دروازوں یا بالکنی میں کھڑے ہو کر موم بتی، دیا، ٹارچ یا فلیش لائٹ جلائیں۔

’اہم امور پر خاموشی اختیار کر کے مودی نے مایوس کیا‘

وزیر اعظم کے ویڈیو پیغام پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کانگریس نے کہا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے آج صبح جب ملک سے خطاب کیا تو امید تھی کہ وہ منریگا کارڈ ہولڈروں، کسانوں، ڈاکٹروں اور طبی عملہ کے مفاد میں کوئی ٹھوس اعلان کریں گے لیکن ان امور پر خاموشی اختیارکرکے انہوں نے ملک کو مایوس کیا ہے۔ نیز وزیر اعظم مودی کے ویڈیو پیغام میں بصیرت کا فقدان ہے۔ کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے کہا کہ گزشتہ دس دنوں میں ملک میں ضروری اشیا کی سپلائی متاثر ہوئی ہے اور لوگوں کو پوری طرح سے ضروری اشیا کی سپلائی نہیں مل پا رہی ہے۔


متاثرین کی تعداد 10 لاکھ سے زائد

کورونا متاثرین کی تعداد اور اموات کا سلسلہ جس تیزی کے ساتھ بڑھ رہاہے اس نے پوری دنیا کو خوفزدہ کر دیا ہے۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق پوری دنیا میں کورونا وائرس متاثرین کی تعداد دس لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔کورونا سے ہونے والی اموات میں بھی بہت تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے اور اب یہ 53 ہزار پار کر گئی ہے ۔

امریکہ میں کل 29 ہزار سے زیادہ نئے کیسز سامنے آئے ہیں اور 795 نئی ہلاکتوں کے بعد اب تک ہلاک ہونے والوں کی تعدادچھہ ہزار سے تجاوز کر گئی ہے اور متاثرین کی کل تعداد 2 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے۔ادھر اٹلی ،اسپین اور فرانس میں بھی اس وبا سے ہلاکتوں اور متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔اٹلی میں کل 760افراد ہلاک ہوئے، اسپین میں961اور فرانس میں سب سے زیادہ1355 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

برطانیہ میں کل دو ہزار زائد نئے معاملہ سامنے آئے ہیں جبکہ 569 لوگ اس وبا سے جاں بحق ہوئے ہیں ۔ادھر ایران میں124مزید افراد کی ہلاکتوں کے بعد وہاں مرنے والوں کی تعداد 3160 ہو گئی ہے۔ہندوستان میں متاثرین کی تعداد میں اضافہ کا رجحان جاری ہے اوریہ تعداد دو ہزار سے پار ہو گئی ہے اور مرنے والوں کی تعداد 50 سے تجاوز کر گئی ہے۔

ادھر ابھی تک پوری دنیا میں لگ بھگ دو لاکھ 12 ہزار افراد صحت یاب ہوچکے ہیں جن میں چین کے 76 ہزار سے زیادہ شہری شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 86 ملکوں میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 100 سے کم ہے۔


کورونا کا نوکریوں پر بھی قہر

کورونا وائرس کی وجہ سے پوری دنیا میں اب تک 50 ہزار سے بھی زائد جانیں جا چکی ہیں اور ہندوستان میں بھی ہلاکتوں کی تعداد 50 کو پار کر چکی ہے۔ لیکن یہ وائرس صرف انسانوں کی جان کا ہی دشمن نہیں بنا ہوا ہے بلکہ اس نے روزگاروں کو ختم کرنا بھی شروع کر دیا ہے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے اب لوگوں کی ملازمتیں جا رہی ہیں اور ایسا ہی ایک واقعہ مہاراشٹر کے پونے میں دیکھنے کو ملا ہے جہاں ایک چھوٹی سی آئی ٹی کمپنی پر 6 لوگوں کا جبراً استعفیٰ لینے کا الزام لگا ہے۔ اس کے علاوہ ہندی نیوز پورٹل 'جن سَتّا' پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق ٹریول ٹیک فرم 'فیئر پورٹل' نے 300 ملازمین کی چھٹی کر دی ہے۔ خود امریکہ میں ایک کروڑ ملازمتوں پر تلوار لٹکی ہوئی ہے۔

مہاجر مزدور کے معاملہ پر مرکز کو سپریم کورٹ کا نوٹس

سپریم کورٹ نے کورونا وائرس (کوویڈ 19)کے بڑھتے خطرے کو روکنے کےلئے ملک میں جاری لاک ڈاؤن کے اعلان کے پیش نظر نقل مکانی کرنے والے غیر منظم شعبے کے سبھی مزدوروں کو لاک ڈاؤن کے دوران ان کی تنخواہ یا کم از کم اجرت دئے جانے کے مطالبے والی عرضی پر مرکزی حکومت کو جمعہ کو نوٹس جاری کیا ہے۔ جسٹس ایل ناگیشور راو اور جسٹس دیپک گپتا کی خصوصی بینچ نے سماجی کارکن ہرش مندر اور انجلی بھاردواج کی عرضی پر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سماعت کی اور حکومت کو نوٹس جاری کرنے کے بعد اس معاملے کی سماعت کے لئے سات اپریل کی تاریخ مقرر کی۔


بیماری کو چھپانا جرم اور غیر شرعی کام: دار الافتاء فرنگی محل

معروف عالم دین اور عیدگاہ کے امام مولانا خالد رشید فرنگی محلی سمیت دار الافتاء فرنگی محل لکھنؤ کی جانب سے دنیا بھر میں کورونا وائرس کے پھیلنے سے متعلق فتویٰ جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی جانچ اور علاج ہر ایک کے لئے اہم ہے اور اس بیماری کو چھپانا جرم ہے۔

اس سوال کے جواب میں کہ کورونا وائرس کی زد میں آنے والا شخص اپنی بیماری کو چھپائے کیا یہ صحیح ہے؟ دار الافتاء فرنگی محل کی طرف سے مولانا خالد رشید فرنگی محلی، مولانا نصر اللہ، مولانا نعیم الرحمن اور مولانا محمد مشتاق نے فتویٰ جاری کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔