پولیو ڈراپ کی جگہ منھ میں ڈال دیا دو بوند سینیٹائزر، 12 بچوں کی طبیعت بگڑی

متاثرہ بچوں کو ایک سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں ان کی حالت مستحکم ہے۔ واقعہ کے بعد تین طبی اہلکاروں کے خلاف جانچ شروع ہو گئی ہے اور قصوروار پائے جانے پر سخت کارروائی کی بات کہی گئی ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

تنویر

مہاراشٹر میں کچھ بچوں کو دو بوند پولیو ڈراپ کی جگہ دو بوند سینیٹائزر دیئے جانے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ واقعہ یاوتمال کا ہے اور سینیٹائزر پلائے جانے کے بعد سبھی بچوں کی طبیعت بگڑ گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ گاؤں کے 12 بچوں کو پولیو ویکسین کی بوندوں کی جگہ دو-دو بوندیں سینیٹائزر کے ڈراپ پلا دیئے گئے۔ اس سے سبھی 12 بچوں کی طبیعت بگڑ گئی۔ بچوں کو الٹیاں ہونے لگیں جس کو دیکھتے ہوئے انھیں فوراً سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ضلع مجسٹریٹ نے فوری قدم اٹھاتے ہوئے اس معاملہ کی جانچ کا حکم صادر کر دیا ہے۔

ایک افسر نے واقعہ کے تعلق سے بتایا کہ متاثرہ بچوں کو ایک سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں ان کی حالت مستحکم ہے۔ سبھی بچوں کی عمر پانچ سال سے کم بتائی جا رہی ہے۔ اس واقعہ کے بعد تین طبی اہلکاروں کے خلاف جانچ شروع ہو گئی ہے اور قصوروار پائے جانے پر ان کے خلاف سخت کارروائی کیے جانے کی بات کہی گئی ہے۔


میڈیا میں آ رہے ایک سرکاری افسر کے بیان کے مطابق کاپسیکوپری گاؤں میں بھانبورا پرائمری ہیلتھ سنٹر پر یہ غلطی طبی اہلکاروں کے ذریعہ ہوئی۔ اس سنٹر پر پانچ سال کے بچوں کے لیے قومی پلس پولیو ٹیکہ کاری مہم چلائی جا رہی تھی۔ یاوتمال ضلع کونسل کے سی ای او شری کرشن پنچال کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ پانچ سال سے کم عمر کے 12 بچوں کو پولیو کی بوندوں کی جگہ سینیٹائزر کی دو بوندیں دی گئیں۔ بچوں نے الٹی اور بے چینی کی شکایت کی جس کے بعد انھیں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ سبھی بچوں کی حالت مستحکم ہے اور ان پر نگرانی کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔