پنجاب یونیورسٹی کیمپس پولیس چھاؤنی میں تبدیل، سینیٹ انتخابات کے مطالبے پر طلباء کا ہنگامہ

طلباء کئی ماہ سے یونیورسٹی انتظامیہ سے انتخابات کرانے کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی گئی،اب انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے تو وہ تحریک کوتیز کریں گے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر: پنجاب پولس آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

 پنجاب یونیورسٹی میں پیر کی صبح سے ہی ماحول کافی کشیدہ نظرآیا۔ طلباء نے طویل عرصے سے زیر التوا سینیٹ انتخابات کے مطالبے کے لیے آج بڑے پیمانے پر احتجاج کی کال دی تھی۔ جیسے ہی طلباء کا ہجوم کیمپس کے اندر اور ارد گرد جمع ہونا شروع ہوا، پولیس نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

یونیورسٹی کے تمام مرکزی دروازوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔ طلباء کو داخلے کے لیے اپنا شناختی کارڈ دکھانا ضروری کردیا گیا ہے۔ بغیر شناختی کارڈ کسی کو داخلے کی اجازت نہیں ہے۔ اس موقع پر کئی طلباء نے الزام لگایا کہ انہیں کیمپس میں داخل ہونے سے روکا جا رہا ہے حالانکہ وہ یونیورسٹی کے طالب علم ہیں۔ طلباء کے اس احتجاج کے پیش نظر یونیورسٹی انتظامیہ اور پولیس صبح سے ہی ہائی الرٹ تھے۔ چندی گڑھ کی ایس ایس پی کنوردیپ کور نے سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے ذاتی طور پر جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔


اس دوران یونیورسٹی میں شعبہ بشریات کے سیکنڈ ایئر کی طالبہ ہرمن پریت کور نے کہا کہ میں اپنا شناختی کارڈ دکھا رہی ہوں، اس کے باوجود مجھے اندر نہیں جانے دیا جا رہا ہے۔ پولیس مجھے گیٹ نمبر 1 سے جانے کا کہہ رہی ہے لیکن وہاں بھی تعیناتی ہے۔ ہم صرف اپنے حق کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ سینیٹ کے انتخابات کرائے جائیں۔

اسی طرح کئی دیگر طلباء نے بھی ایسی ہی شکایات کی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ جان بوجھ کر انتخابات میں تاخیر کر رہی ہے، حالانکہ طلباء کو اپنے نمائندہ ادارے کو ووٹ دینے کا حق حاصل ہے۔ ان حالات کے پیش نظر پولیس نے کیمپس اور اطراف کے علاقوں میں صبح سے ہی رکاوٹیں کھڑی کر دی تھیں۔ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے کوئیک رسپانس ٹیمیں اور خواتین پولیس اہلکار بھی تعینات کی گئی ہیں۔


ذرائع کے مطابق انتظامیہ کو طلباء  کے احتجاج کی پیشگی اطلاع تھی اور اتوار کی رات سے ہی سکیورٹی بڑھا دی تھی۔ طلباء تنظیموں کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ کئی ماہ سے یونیورسٹی انتظامیہ سے انتخابات کرانے کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی گئی۔ اب طلباء نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے تو وہ تحریک کو مزید تیز کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔