پنجاب یونیورسٹی میں سینیٹ الیکشن پر عائد پابندی جمہوریت پر حملہ: این ایس یو آئی
ورون چودھری نے کہا کہ ’’پنجاب یونیورسٹی نے اپنے مشہور سینیٹ انتخاب پر پابندی عائد کر دی ہے۔ بی جے پی اور عآپ جمہوری قدروں کو کچلنے اور طلبا کے بنیادی حقوق کو چھیننے کی کوشش کر رہی ہیں۔‘‘

نئی دہلی: نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) نے پنجاب یونیورسٹی کے ذریعہ اس کے مشہور سینیٹ انتخاب پر پابندی عائد کرنے کے فیصلہ پر سخت تنقید کی ہے۔ اس فیصلہ کی مذمت کرتے ہوئے این ایس یو آئی نے کہا کہ یہ عمل جمہوری روایات اور طلبا کے حقوق پر براہ راست حملہ ہے۔
اس معاملے میں این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری نے اپنا سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’پنجاب یونیورسٹی نے اپنے مشہور سینیٹ انتخاب پر پابندی عائد کر دی ہے۔ بی جے پی اور عآپ جمہوری اقدار کو کچلنے اور طلبا کے بنیادی حقوق کو چھیننے کی کوشش کر رہی ہیں۔ اب وہ طلبا یونین انتخاب پر بھی پابندی عائد کریں گی۔ یہ بدعنوانی کو فروغ دینے اور یونیورسٹی کو غنڈوں کے حوالے کرنے کی واضح کوشش ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ سینیٹ الیکشن پنجاب یونیورسٹی کے جمہوری نظام کی بنیاد ہے۔ اس انتخاب سے طلبا، اساتذہ اور سابق طلبا کو پالیسی پر مبنی فیصلوں میں شراکت داری کا حق ملتا ہے۔ ان انتخابات پر پابندی لگا کر انتظامیہ طلبا کی آواز کو دبانے اور سیاسی مداخلت کا راستہ تلاش کر رہی ہے۔
اس سلسلے میں این ایس یو آئی نے مطالبہ کیا کہ یونیورسٹی انتظامیہ فوراً سینیٹ الیکشن کو بحال کرے اور شفافیت، جواب دہی و سبھی اسٹیک ہولڈرس کی حکومت میں شراکت داری کے حق کو یقینی کرے۔ این ایس یو آئی پنجاب یونیورسٹی کے طلبا کے ساتھ مکمل یکجہتی کا عزم بھی ظاہر کرتا ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ وہ تعلیمی اداروں میں جمہوری روایات کو کچلنے سے متعلق کسی بھی کوشش کی پرزور مخالفت جاری رکھے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔