’عآپ کے غنڈوں نے کیا کانگریس کارکن کا قتل‘، پنجاب کانگریس کا مان حکومت پر حملہ

پنجاب کانگریس کے ایک دلت کارکن کے قتل معاملہ پر پارٹی نے نو تشکیل مان حکومت پر تلخ حملہ کیا ہے، پنجاب کانگریس کا الزام ہے کہ کارکن کی موت عآپ کارکنان کے قاتلانہ حملہ کے سبب ہوئی۔

نوجوت سنگھ سدھو، تصویر ٹوئٹر @sherryontopp
نوجوت سنگھ سدھو، تصویر ٹوئٹر @sherryontopp
user

قومی آوازبیورو

پنجاب میں اسمبلی انتخابات کے نتائج سامنے آنے کے دو دن بعد دلت طبقہ کے ایک کانگریس کارکن پر قاتلانہ حملہ کیا گیا۔ فیروز پور ضلع میں ہوئے اس حملے کا الزام عآپ کارکنوں پر عائد کیا جا رہا ہے۔ حملے کے دو ہفتہ بعد اس کارکن کی منگل کے روز اسپتال میں علاج کے دوران موت ہو گئی۔ مہلوک کا نام اقبال سنگھ تھا۔

اقبال سنگھ کی موت کے بعد پنجاب کانگریس کے سابق صدر نوجوت سنگھ سدھو نے متاثرہ کنبہ سے ملاقات کی اور اس حملے کے لیے بھگونت مان کی قیادت والی عآپ حکومت پر حملہ بولا۔ سدھو نے اقبال کی فیملی کے ایک رکن کو سرکاری ملازمت کا مطالبہ کیا ہے۔ سدھو نے کہا کہ ’’انصاف میں تاخیر بھی ناانصافی ہی ہوتی ہے۔ اس حملے کے ملزمین کو فوراً گرفتار کیا جانا چاہیے۔‘‘ سدھو نے یہ بھی کہا کہ ’’زیرا انتخابی حلقہ کے کانگریس کارکن کا بے رحمی سے قتل کر دیا گیا، آج کسوانا گاؤں میں متاثرہ کنبہ سے ملا، اس معاملے کو انتظامیہ تک لے جاؤں گا۔ قصورواروں کو گرفتار کیا جانا چاہیے۔‘‘


زیرا سے کانگریس رکن اسمبلی کلبیر سنگھ نے بھی ملزمین کی فوراً گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ کلبیر سنگھ نے کہا کہ ’’اقبال پر جان لینے کی نیت سے حملہ کیا گیا تھا۔ میری وزیر اعلیٰ بھگونت مان سے گزارش ہے کہ متاثرہ فیملی کو انصاف دلائیں۔‘‘ اس کے علاوہ سابق وزیر اور کانگریس رکن اسمبلی پرگٹ سنگھ نے بھی انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ پنجاب کانگریس ترجمان امرت گل نے کہا کہ جب سے عآپ حکومت آئی ہے، عآپ کارکنان ہنگامہ برپا کیے ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہنگامہ کرنا عآپ کی پہچان ہے، کئی ایسے واقعات پیش آ چکے ہیں جہاں عآپ کارکنان نے افسروں اور ڈاکٹروں تک پر حملے کیے ہیں۔

اقبال سنگھ کو حملے کے بعد فرید کوٹ کے گرو گوبند اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، لیکن علاج کے درمیان ہی اس کی موت ہو گئی۔ ایک کانگریس کارکن نے بتایا کہ ’’وہ دو ہفتہ تک موت سے لڑتا رہا، آخر کار اس کی جان چلی گئی۔‘‘ پولیس نے اقبال سنگھ کی موت کے بعد معاملے کو قتل کی دفعات میں تبدیل کر دیا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزمین پر مختلف دفعات میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اقبال سنگھ کے بھائی کی تحریر پر 13 مارچ کو ہی مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق ملزمین کی تلاش کی جا رہی ہے اور جلد ہی انھیں پکڑ لیا جائے گا۔ لیکن حیرانی کی بات ہے کہ اس واقعہ پر عآپ کی طرف سے ابھی تک کوئی بیان نہیں آیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔