پنکچر لگانے والے کی بیٹی مصباح بنے گی ڈاکٹر، مفت کوچنگ کی مدد سے نیٹ میں کامیابی حاصل کی

مصباح اسکول سے ہی پڑھنے لکھنے میں تیز ہے اور اس نے دسویں کے امتحان میں 92 فیصد جبکہ 12ویں کے امتحان میں 86 فیصد نمبر حاصل کیے تھے۔ والد خاندان کی کفالت کے لیے پنکچر کی دکان پر کام کرتے ہیں

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

ممبئی: مہاراشٹر کے جالنہ شہر میں پنکچر کی دکان پر کام کرنے والے انور خان کی بیٹی مصباح نے نیٹ یو جی (NEET UG) کے امتحان میں کامیابی حاصل کر کے پورے خاندان کے چہرے پر خوشی لادی ہے۔ مصباح نے نیٹ امتحان میں 720 میں سے 633 نمبر حاصل کیے ہیں۔ مصباح کی اس کامیابی پر جالنہ ضلع کے لوگ انہیں مبارکباد پیش کر رہے ہیں۔

مصباح کے گھر کی معاشی حالت بہت خراب ہے۔ والد موٹر سائیکل کے پنکچر لگانے کا کام کرتے ہیں جبکہ ماں گھر سنبھالتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ گھر کی حالت خراب ہونے کے بعد بھی انہوں نے بہت محنت کی اور دوسری کوشش میں نیٹ کے امتحان میں کامیابی حاصل کی۔ اب وہ ایم بی بی ایس مکمل کر کے ڈاکٹر بننے کا خواب پرا کریں گی۔


نیٹ امتحان میں کامیاب ہونے کے بعد مصباح کے والدین بہت زیادہ مسرور ہیں اور ان کی آنکھوں سے خوشی کے آنسو بہہ رہے تھے۔ بیٹی کی کامیابی پر والد انور خان نے کہا کہ ’’اگر انکوش سر کی رہنمائی نہ ہوتی تو مصباح کو یہ کامیابی نہ ملتی۔ دو تین سالوں سے مصباح جالنہ میں انکوش سر کی کلاس میں مفت میں نیٹ کی تیاری کر رہی تھی۔ آج سچی محنت اور لگن کے ساتھ بیٹی نے جالنہ سے نیٹ کے امتحان میں ٹاپ کیا ہے۔‘‘

جالنہ میں نیٹ کی تیاری کرنے والے انکوش سر نے کہا ’’ہم غریب طلباء کے لیے ایک اسکیم چلاتے ہیں، جس کے تحت غریب بچوں کو مفت کوچنگ دی جاتی ہے۔ مصباح کو بھی اس سکیم کے تحت مفت کوچنگ ملی۔ ہمیں لگتا ہے کہ ہماری محنت رنگ لا رہی ہے۔‘‘


مصباح نے کہا کہ جب گھر کے حالات خراب تھے تو وہ دن رات پڑھتی تھی لیکن کبھی ہمت نہیں ہاری۔ وہ کہتی ہیں کہ وہ ایم بی بی ایس ڈاکٹر بن کر غریبوں کی خدمت کرنا چاہتی ہیں۔ مصباح کو اسکول سے ہی پڑھنے لکھنے میں تیزی ہے۔ دسویں بورڈ کے امتحان میں 92 فیصد نمبر حاصل کیے تھے جبکہ 12ویں بورڈ کے امتحان میں 86 فیصد نمبر حاصل کیے تھے۔ والد خاندان کی کفالت کے لیے پنکچر کی دکان پر کام کرتے ہیں۔ جیسے ہی نیٹ کا نتیجہ آیا، لوگ مصباح کے گھر پہنچے اور انہیں کامیابی پر مبارکباد دی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔