'ثابت ہو گیا، چوکیدار ہی جاسوس ہے!' پیگاسس سافٹ ویئر سے متعلق انکشافات کے بعد کانگریس بی جے پی پر حملہ آور

جاسوسی سافٹ ویئر پیگاسس کے سودے پر نئے انکشاف کے بعد کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے مودی حکومت پر غداری کا الزام عائد کیا ہے، وہیں کانگریس پارٹی نے پی ایم او سے بھی جواب طلب کیا ہے؟

راہل گاندھی، تصویر ٹوئٹر @INCIndia
راہل گاندھی، تصویر ٹوئٹر @INCIndia
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: جاسوسی سافٹ ویئر پیگاسس کے سودے پر نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں نئے انکشاف کے بعد کانگریس پارٹی بی جے پی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی پر ایک مرتبہ پھر حملہ آور ہو گئی ہے۔ کانگریس نے وزیر اعظم مودی اور بی جے پی پر سخت حملہ کرتے ہوئے پوچھا ہے کہ کیا ان انکشافات پر دفتر وزیر اعظم (پی ایم او) کوئی جواب دے گا؟

کانگریس لیڈر راہل گاندھی راہل گاندھی، سری نواس بی وی، شکتی سنگھ گوہل، کارتی چدمبرم نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس رپورٹ سے ثابت ہوا ہے کہ حکومت نے صحافیوں اور سیاست دانوں کی جاسوسی کے لئے پیگاسس اسپائی ویئر کو ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے 300 کروڑ روپے میں خریدا ہے۔


خیال رہے کہ نیویارک ٹائمز نے جمعہ کے روز شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ جولائی 2017 میں جب وزیر اعظم نریندر مودی نے اسرائیل کا دورہ کیا تھا تو ہندوستان نے اسرائیل کے ساتھ 2 بلین ڈالر کا ایک بڑا دفاعی سودا کیا تھا۔ اس سودے میں میزائل سسٹم کے علاوہ اسرائیلی کمپنی این ایس او کا بنایا ہوا پیگاسس اسپائی ویئر بھی شامل تھا۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پیگاسس سودے کے معاملے پر کئی بار مرکزی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر مودی حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے غداری کی ہے۔ راہل نے ٹوئٹ کیا، "مودی حکومت نے ہمارے جمہوریت کے بنیادی اداروں، ریاستی رہنماؤں اور عوام کی جاسوسی کے لیے پیگاسس خریدا۔ فون ٹیپ کر کے حکمراں پارٹی، اپوزیشن، فوج، عدلیہ سبھی کو نشانہ بنایا ہے، یہ غداری ہے۔ مودی حکومت نے ملک سے غداری کی ہے۔‘‘


یوتھ کانگریس کے صدر سرینواس بی وی نے وزیر اعظم مودی پر بڑا حملہ بولتے ہوئے کہا کہ ’’یہ ثابت ہوگیا ہے کہ چوکیدار ہی جاسوس ہے۔‘‘ انہوں نے ٹوئٹ کیا، ’’نیویارک ٹائمز کے مطابق ہندوستان نے 2017 میں ایک دفاعی سودے کے تحت اسرائیل سے پیگاسس خریدا۔ اس طرح یہ ثابت ہو گیا کہ چوکیدار ہی جاسوس ہے۔‘‘ سرینواس بی وی نے مزید لکھا، ’’جب بے روزگار 'نوکریوں' کے لیے در در کی ٹھوکریں کھا رہے تھے، اس وقت ہندوستان کے وزیر اعظم پیگاسس خریدنے اور جاسوسی کرنے میں مصروف تھے۔‘‘

اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کارتی چدمبرم نے پوچھا ہے کہ ’’کیا وزیر اعظم کا دفتر اس پر ردعمل ظاہر کرنے کی زحمت کرے گا۔‘‘ وہیں کانگریس لیڈر شکتی سنگھ گوہل نے کہا ہے کہ نریندر مودی خاموش کیوں ہیں؟ اس کی وضاحت دفتر وزیر اعظم کا فرض ہے۔ نیویارک ٹائمز نے آج انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی این ایس او کمپنی کے ذریعہ فروخت کردہ اسپائی ویئر پیگاسس کو حکومت نے ٹیکس دہندگان کے 300 کروڑ روپے کی ادائیگی کے بعد خریدا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہماری حکومت نے سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ کو گمراہ کیا۔


نیویارک ٹائمز کے اس انکشاف پر یوتھ کانگریس آج دہلی میں احتجاج کر رہی ہے۔ وہیں، کانگریس 31 جنوری سے شروع ہونے جا رہے بجٹ اجلاس کے دوران دونوں ایوانوں میں بھی اس مسئلہ کو اٹھانے کی تیاری کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔