بی جے پی کے پوسٹر والا ’خوشحال‘ کسان سنگھو بارڈر پر سراپا احتجاج!

ہرپریت سنگھ نے کہا کہ کوئی بھی کسان نئے زرعی قوانین سے خوش نہیں ہے۔ بی جے پی کی قیادت والی حکومت کبھی بھی سنگھو بارڈر پر نہیں آئی ہے اور نہ ہی یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ کسان کیوں ان قوانین کے خلاف ہیں

تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @harpfarmer
تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @harpfarmer
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: نئے زرعی قوانین کے خلاف کسان تنظیموں کا احجاج لگاتار جاری ہے اور مظاہرہ کر رہے کسانوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ قوانین کی واپسی تک واپس نہیں لوٹیں گے۔ دریں اثنا، بی جے پی نے ایک پوسٹر جاری کر کے بتایا کہ پنجاب میں کم از کم سپورٹ پرائس (ایم ایس پی) سے کسان خوش ہیں۔ دلچسپ بات ہے کہ پوسٹر میں ایک خوش حال کسان کی تصویر بھی لگائی گئی تھی، اس کا نام ہرپریت سنگھ ہے۔

پنجاب بی جے پی نے جس ہرپریت سنگھ کا پوسٹر بطور خوش حال کسان پیش کیا، وہ سنگھو بارڈر پر زرعی قوانین کے خلاف دھرنا دے رہا ہے۔ ہرپریت سنگھ کے پوسٹر کے حوالہ سے سوشل میڈیا پر خوب ہنگامہ ہوا۔ اس کے بعد پنجاب بی جے پی نے پوسٹر کو اپنے فیس بک پیج سے ڈلیٹ کر دیا۔


بقول ہرپریت پنجاب بی جے پی نے ان کی 6-7 سال پرانی تصویر کا استعمال اپنے پوسٹر میں کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی نے میری اجازت کے بغیر میری تصویر کا استعمال کیا ہے، جبکہ میں سنگھو بارڈر پر زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہا ہوں۔

ہرپریت سنگھ نے کہا کہ کوئی بھی کسان نئے زرعی قوانین سے خوش نہیں ہے۔ بی جے پی کی قیادت والی حکومت کبھی بھی سنگھو بارڈر پر نہیں آئی ہے اور نہ ہی یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ کسان کیوں ان قوانین کے خلاف ہیں۔ کسان نئے زرعی قوانین کو مسترد کر رہے ہیں اور ان کا غصہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔


پنجاب کے ہوشیار پور ضلع کے رہنے والے ہرپریت سنگھ نے کہا کہ حکومت بھلے ہی کہہ رہی ہو کہ یہ قوانین کسانوں کے لئے سود مند ہیں لیکن ہم یہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ یہ نقصان کا سودا ہے۔ ہم اس وقت تک واپس نہیں جائیں گے جب تک تینوں قوانین کو واپس نہیں لے لیا جاتا۔ ہرپریت سنگھ کی تصویر کے استعمال پر بی جے پی کے سربراہ اشونی شرما نے کہا کہ مجھے یہ اطلاع موصول ہوئی ہے اور اس معاملہ پر میں جانچ کے بعد ہی کچھ کہہ پاؤں گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Dec 2020, 12:40 PM
/* */