پروفیسر شکیل احمد صمدانی نے بھی دنیا کو الوداع کہہ دیا

پروفیسر صمدانی کے انتقال پر مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے اظہارِ غم کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں اللہ کی بارگاہ میں دعا گو ہوں کہ اللہ مرحوم کی بال بال مغفرت فرما ئے اور ان کے درجات بلند فرمائے۔‘‘

پروفیسر شکیل صمدانی
پروفیسر شکیل صمدانی
user

تنویر

ایک کے بعد ایک عظیم اور معزز شخصیات کے انتقال کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے معزز رکن و ڈین فیکلٹی آف لاء، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی پروفیسر شکیل احمد صمدانی بھی اپنے مالک حقیقی سے جا ملے۔ پروفیسر شکیل احمد صمدانی نہایت خوش مزاج اور زندہ دل انسان تھے جن کا ہندوستانی قانون اور دنیا کے مختلف ممالک کے قوانین اور ان کی تہذیبی و ثقافتی وراثت کا وسیع مطالعہ تھا۔

مرحوم پروفیسر شکیل صمدانی کی ملکی و ملی معاملات پر نہ صرف گہری نگاہ تھی بلکہ ان کے اندر ملی تڑپ بھی کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی۔ پروفیسر صمدانی فن خطابت کے بھی ایسے شہ سوار تھے جو عوام میں بے حد مقبول تھے اور ملک کے مختلف عوامی اجتماعات اور قوانین پر ہونے والے سیمینار اور مباحثوں میں مدعو کیے جاتے تھے۔


پروفیسر شکیل صمدانی کے انتقال پر آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے اظہارِ رنج و غم کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں اللہ کی بارگاہ میں دعا گو ہوں کہ اللہ مرحوم کی بال بال مغفرت فرما ئے اور ان کے درجات بلند فرمائے۔ اللہ ملت کے لیے ان کی تڑپ اور ان کے نیک کاموں کا ان کو آخرت میں بہترین نعم البدل عطا فرمائے اور جنت الفردوس میں بلند مقام عطا فرمائے، اور ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔