کورونا لاک ڈاؤن: بہار میں گھر سے باہر نکلنے کے لیے لوگ بنا رہے عجب-غضب بہانے

بہار میں لاک ڈاؤن کے دوران پٹنہ میں ایک معاملہ ایسا بھی دیکھنے کو ملا ہے جب اپنے بائک سے نکلنے شخص نے ہیئر ٹرانسپلانٹیشن کے لیے ڈاکٹر کے پاس جانے کا بہانہ بنا کر پولس سے بچنے کی کوشش کی۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

بہار میں کورونا انفیکشن کی رفتار پر لگام لگانے کے لیے حکومت نے ریاست بھر میں لاک ڈاؤن نافذ کر دیا ہے۔ ایسے میں گھر سے نکلنے والے ضرورتمندوں کے لیے ضلع انتظامیہ ای پاس کی سہولت فراہم کر رہی ہے۔ اس حالت میں لوگ گھروں سے نکلنے کے لیے طرح طرح کے بہانے بنا کر ای پاس حاصل کرنے کے جگاڑ میں لگے نظر آ رہے ہیں۔ پورنیہ میں ایک شخص نے اپنے پمپلس کے علاج کے لیے ای پاس کے لیے درخواست دیا ہے تو پٹنہ میں ایک شخص ہیئر ٹرانسپلانٹ کروانے کے لیے سڑک پر نکلا نظر آیا۔

بہار میں کورونا کے انفیکشن پر لگام لگانے کے لیے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے لوگوں سے شادی تقاریب اور سماجی پروگرام فی الحال بند کرنے کی اپیل کی ہے، لیکن لوگ بہانے ڈھونڈھ کر گھروں سے نکلنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ حکومت نے حالانکہ پولس اور انتظامیہ سے لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل کروانے کی ہدایت دی ہے۔ حکومت کی ہدایت ہے کہ لوگوں کو کسی ضروری کام کی وجہ سے گھر سے نکلا ہو تو آن لائن ای پاس کے لیے درخواست دی جا سکتی ہے۔


اس درمیان پورنیہ ضلع انتظامیہ کے پاس ایک درخواست آیا جس میں شخص نے اپنے پمپلس کے علاج کے لیے ای پاس کا مطالبہ کیا ہے۔ اس درخواست پر پورنیہ کے ضلع مجسٹریٹ راہل کمار نے اس شخص کو اس کے لیے انتظار کرنے کی صلاح دی۔ پورنیہ کے ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ ای پاس کے لیے آنے والی بیشتر درخواستوں میں وجہ حقیقت پر مبنی بتائے جا رہے ہیں، لیکن کچھ ایسی بھی درخواستیں پہنچ رہی ہیں جس کے لیے انتظار کیا جا سکتا ہے۔

ادھر پٹنہ میں ایک معاملہ ایسا بھی دیکھنے کو ملا جب اپنے بائک سے نکلے شخص نے ہیئر ٹرانسپلانٹ کے لیے ڈاکٹر کے پاس جانے کا بہانہ بنا کر پولس سے بچنے کی کوشش کی۔ ایک افسر نے نام شائع نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ لاک ڈاؤن لوگوں کے بچاؤ کے لیے لگایا گیا ہے، ایسے میں لوگ کیوں سڑک پر نکلنا چاہتے ہیں، سمجھ نہیں آتا۔ انھوں نے بتایا کہ ایک شخص کو جب لاک ڈاؤن میں نکلنے کی وجہ پوچھی گئی تو انھوں نے ہیئر ٹرانسپلانٹ کے لیے ڈاکٹر کے پاس جانے کی بات بتائی۔ افسر کہتے ہیں کہ اس کے لیے 20-15 دن تو رکا ہی جا سکتا ہے۔


غور طلب ہے کہ ریاست بھر میں سب سے زیادہ انفیکشن کا معاملہ پٹنہ میں ہی آ رہا ہے۔ محکمہ صحت کے ذریعہ جمعرات کو جاری اعداد و شمار کے مطابق پٹنہ میں کورونا کے 21704 سرگرم مریضوں کا علاج چل رہا ہے جب کہ پورنیہ میں سرگرم مریضوں کی تعداد 2962 ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ریاست میں حکومت نے 5 مئی سے 15 مئی تک مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے۔ پوری ریاست میں لاک ڈاؤن کے دوران سختی برتی جا رہی ہے۔ پولس انتظامیہ اس کوشش میں ہے کہ کسی طرح سے کورونا کی چین توڑی جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */