اترپردیش میں پرینکا کی آندھی شروع، ’مہان دَل‘ نے کانگریس سے ملایا ہاتھ

مہان دَل کے ساتھ ہاتھ ملانے کے بعد کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ ’’میں کیشو پرساد موریہ کا استقبال کرتی ہوں۔ 2019 کا انتخاب ہم مل کر لڑیں گے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا انتخابات سے قبل پرینکا گاندھی کو کانگریس کا جنرل سکریٹری بنایا جانا اور پھر یو پی کا انچارج بنایا جانا پارٹی کے لیے خوش آئند ثابت ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ ایسا لگتا ہے یو پی میں پرینکا کی آندھی شروع ہو چکی ہے اور کامیاب روڈ شوو 16 گھنٹے کی میراتھن میٹنگ کے بعد بدھ کی رات ’مہان دَل‘ پارٹی کا کانگریس سے ہاتھ ملانا ایک بڑی کامیابی تصور کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ دن پرینکا گاندھی وڈرا کی قیادت میں کانگریس پارٹی کی ’مہان دَل‘ کے ساتھ میٹنگ ہوئی تھی۔ اس کے بعد پارٹی سربراہ کیشو دیو موریہ نے پرینکا گاندھی کی موجودگی میں کانگریس کے ساتھ لوک سبھا انتخاب لڑنے کا اعلان کر دیا۔ اس موقع پر پرینکا گاندھی کے ساتھ جیوترادتیہ سندھیا بھی موجود تھے۔

مہان دَل کے ساتھ باضابطہ اتحاد کے اعلان کے بعد پرینکا گاندھی نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ ’’میں کیشو پرساد موریہ کا استقبال کرتی ہوں۔ 2019 کا انتخاب ہم مل کر لڑیں گے۔‘‘ دراصل کیشو دیو موریہ نے کانگریس ریاستی صدر دفتر پر پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اور جیوترادتیہ سندھیا سے ملاقات کر کے اتحاد کی پیشکش کی تھی جسے منظور کر لیا گیا۔ پرینکا گاندھی نے اس تعلق سے کہا کہ ’’کانگریس صدر راہل گاندھی نے ہمیں ہدف دیا ہے کہ ہم ایسی سیاست کو آگے بڑھائیں جس میں سبھی کی نمائندگی ہو۔ یہ اتحاد اسی سمت میں ایک کوشش ہے۔ ہم 2019 کی لڑائی جی جان سے لڑیں گے۔‘‘

اس موقع پر مہان دَل کے سربراہ موریہ نے کہا کہ ’’صرف کانگریس نے ہی دلتوں اور پسماندہ طبقات کے ریزرویشن سمیت تمام مفادات کے بارے میں سوچا اور کام کیا ہے۔ صرف یہی ایسی پارٹی ہے جو سب کو ساتھ لے کر چلنے کی سوچ رکھتی ہے۔‘‘ موریہ نے میڈیا سے بات چیت کے دوران یہ بھی کہا کہ اس وقت پورے اتر پردیش میں انارکی کا ماحول ہے۔ مجھے امید ہے کہ مرکز میں حکومت بننے پر کانگریس پسماندہ اور دلتوں کے ریزرویشن کو ٹکڑوں میں بانٹ کر سب کو حصہ دے گی۔ ساتھ ہی موریہ نے کہا کہ ’’کانگریس کے ساتھ یہ اتحاد طویل چلے گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 14 Feb 2019, 9:09 AM