نوجوان صحافی شمس تبریز قاسمی کے ہاتھوں پریس کلب آف انڈیا کے ’یوٹیوب چینل‘ کا آغاز

میڈیا کی آزادی اور اس کا صحیح استعمال بنیادی مشن، گزشتہ 62 سالوں سے اسی پر پریس کلب عمل پیرا ہے: آنند کے سہائے

تصویر بشکریہ پریس ریلیز
تصویر بشکریہ پریس ریلیز
user

پریس ریلیز

نئی دہلی: پریس کلب آف انڈیا کے یوٹیوب چینل کا آغاز شمس تبریز قاسمی نے گزشتہ کل منیجنگ کمیٹی کی موجود گی میں کلک کرکے کیا۔ پریس کلب آف انڈیا بھارت میں صحافیوں کی سب سے قدیم تنظیم ہے جو صحافیوں کے حقوق، ان کے تحفظ اور میڈیا کی آزادی کے لئے ہمیشہ آواز اٹھاتی ہے۔ کورونا بحران کے دوران بھی پریس کلب آف انڈیا نے ممبران اور اسٹاف کے تعاون سے تقریباً 40 ہزار افراد تک کھانا پہنچا کر ان کی مدد کی ہے۔

نوجوان صحافی شمس تبریز قاسمی کے ہاتھوں پریس کلب آف انڈیا کے ’یوٹیوب چینل‘ کا آغاز

گزشتہ دنوں پریس کلب آف انڈیا نے اپنی خدمات پر ایک ڈوکومینٹری تیا ر کیا جسے منیجنگ کمیٹی کے اتفاق رائے سے پریس کلب آف انڈیا کے صدر’ آنند کے سہائے‘ اور جنرل سکریٹری’ اننت بگیتکر‘ کی خواہش پر ایگزیکیٹیو کمیٹی کے رکن اور ملت ٹائمز کے چیف ایڈیٹر شمس تبریز قاسمی نے کلک کرکے ریلیز کیا۔ یہ ویڈیو پریس کلب کے پرسنل یوٹیوب چینل پر اپلوڈکی گئی ہے جس میں پریس کلب کے مشن، مقصد اور نمایاں کاموں کے ساتھ کورونا بحران کے دوران انجام دی گئی غیر معمولی خدمات کو بتایا گیا ہے۔


پریس کلب آف انڈیا کے صدر آنند کے سہائے نے کہا کہ کلب نے گزشتہ 62 سالوں کے دوران ہر موقع پر صحافیوں کے حقوق اور تحفظ کے لئے کام کیا ہے۔ پریس کے خلاف بننے والے قوانین کی مخالفت کی ہے۔ صحافیوں پر ہونے والے تشدد اور ظلم کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔ میڈیا کی آزادی کو قائم رکھنا اور اس کا صحیح استعمال ہمارا بنیادی مشن ہے جس پر کام کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کورونا بحران کے دوران پریس کلب کو بند کرنا پڑا تھا تاہم کووڈ 19 کی گائیڈ لائنز کا خیال رکھتے ہوئے ہماری ٹیم نے غریبوں، محتاجوں اور ضرورت مندوں تک کھانا پہنچانے کا کام کیا اور تقریباً 40 ہزار لوگوں میں ہم نے فوڈ پیکٹ تقسیم کیے۔ یہ کلب کی غیر معمولی خدمات ہے جس کے کے لئے ہم اپنے سبھی ممبران، اسٹاف اور معاونین کے شکر گزار ہیں۔

اس موقع پر انہوں نے ملت ٹائمز کے چیف ایڈیٹر شمس تبریز قاسمی کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں بیحد خوشی ہے کہ پریس کلب آف انڈیا کی منیجنگ کمیٹی میں ایسے نوجوان بھی شامل ہیں جنہوں نے ڈیجیٹل میڈیا میں شاندار کام کیا ہے۔ جن کے پورٹل و یوٹیوب چینل کے قارئین اور ناظرین کی تعداد لاکھوں میں ہے۔ مین اسٹریم میڈیا کی طرح شل میڈیا جیسے پلیٹ فارمز اپنی محنت اور کوششوں سے انہوں نے عوام کا اعتماد جیتا ہے اور ڈیجیٹل میڈیا میں ملت ٹائمز کو ایک معتبر مقام حاصل ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 08 Dec 2020, 2:11 PM