پرمود تیواری راجیہ سبھا میں اپوزیشن کی پارلیمانی پارٹی کے ڈپٹی لیڈر مقرر

پرمود تیواری کو یو پی اے اور پارلیمانی پارٹی کی چیئرپرسن سونیا گاندھی اور اپوزیشن لیڈر، راجیہ سبھا، ملکارجن کھڑگے نے فون کرکے اس تقرری کے بارے میں مطلع کیا اور مبارکباد دی۔

<div class="paragraphs"><p>پرمود تیواری، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

پرمود تیواری، تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس صدر شری ملیکارجن کھڑگے کی سفارش پر انڈین نیشنل کانگریس کے صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر، یو پی اے اور پارلیمانی پارٹی کی چیئرپرسن سونیا گاندھی نے کانگریس کے سینئر لیڈر اور 9 بار ایم ایل اے اور 2 بار ایم پی راجیہ سبھا پرمود تیواری کو راجیہ سبھا میں اپوزیشن کی پارلیمانی پارٹی کا ڈپٹی لیڈر مقرر کیا ہے۔

پرمود تیواری کو یو پی اے اور پارلیمانی پارٹی کی چیئرپرسن سونیا گاندھی، انڈین نیشنل کانگریس کی لیڈر اور اپوزیشن لیڈر، راجیہ سبھا، ملکارجن کھڑگے نے فون کرکے اس تقرری کے بارے میں مطلع کیا اور مبارکباد دی۔ تیواری کے دیگر پارٹیوں خصوصاً ڈی ایم کے، این سی پی، آر جے ڈی سماج وادی پارٹی وغیرہ کے ساتھ بھی اچھے سیاسی تعلقات ہیں، اسی لیے وہ سونیا گاندھی اور ملکارجن کھڑگے کی پہلی پسند بن گئے تاکہ سب کو ایک چھتری کے نیچے لایا جا سکے۔


خیال رہے کہ پرمود تیواری کی تقرری ایسے وقت میں ہوئی ہے جب راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے کرناٹک سمیت آئندہ لوک سبھا کے انتخابات میں مصروف ہیں۔ انڈین نیشنل کانگریس اس لیے صرف قواعد و ضوابط اور پارلیمانی روایات کے ماہر کو ہی راجیہ سبھا میں اپوزیشن پارٹی کا ڈپٹی لیڈر بنایا گیا، جو ملکارجن کھڑگے کی غیر موجودگی میں اپوزیشن پارٹی کے قائم مقام لیڈر کے فرائض انجام دے سکے۔

پرمود تیواری نے ملک کی سب سے بڑی قانون ساز اسمبلی اتر پردیش میں کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر کی ذمہ داری لگاتار 22 سال تک نبھائی ہے- لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر کی مدت سب سے طویل ہوتی ہے۔ آج بھی تیواری کا قانون ساز اسمبلی میں دیا گیا بیان اور ان کی تقریر اتر پردیش اور ملک کی دیگر ریاستوں میں مثال کے طور پر پیش کی جاتی ہیں۔ کانگریس کو شمالی ہندوستان سے ایک ایسے چہرے کی ضرورت تھی جس کا چہرہ اور شخصیت عام لوگوں کو معلوم ہو۔ پرمود تیواری کو انڈین نیشنل کانگریس کے صدر کے انتخاب میں ملکارجن کھڑگے کے انتخاب کے لیے مدھیہ پردیش، بہار، پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش وغیرہ کا انچارج بنایا گیا تھا-

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔