دہلی میں ’مثبت شرح‘ میں گراوٹ، اسپتالوں میں بیڈ بھی خالی ہونے لگے: منیش سسودیا

دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے کہا کہ دہلی میں مثبت شرح کم ہو کر 14 فیصد رہ گئی ہے۔ کورونا کے نئے معاملے گھٹ کر 10400 رہ گئے ہیں۔ معاملے کم ہونے کے سبب اسپتالوں میں بیڈ بھی خالی ہو گئے ہیں۔

منیش سسودیا
منیش سسودیا
user

قومی آوازبیورو

دہلی: ملک کی راجدھانی دہلی میں لاک ڈاؤن کا مثبت اثر نمایاں ہو رہا ہے۔ کورونا کے پھیلاؤ کی رفتار پہلے کے مقابلہ میں کم ہوئی ہے۔ اسپتالوں میں آکسیجن بیڈ کی کمی نہیں ہے۔ یہاں تک کہ دہلی حکومت نے مرکزی حکومت سے کہا ہے کہ دہلی کے کوٹے سے اضافہ آکسیجن دوسری ریاستوں کو فراہم کی جا سکتی ہے۔ تاہم دہلی میں ویکسین کی کمی برقرار ہے اور کوویکسین کا ذخیرہ ختم ہونے کے سبب دہلی میں تقریباً 100 ٹیکہ کاری کے مراکز کو بند کر دیا گیا ہے۔

دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے کہا، ’’دہلی میں مثبت شرح کم ہو کر 14 فیصد رہ گئی ہے۔ کورونا کے نئے معاملے گھٹ کر 10400 رہ گئے ہیں۔ معاملے کم ہونے کے سبب اسپتالوں میں بیڈ بھی خالی ہو گئے ہیں۔ پہلے ہمیں ہر روز 700 میٹرک ٹن آکسیجن درکار تھی لیکن اب دہلی میں آکسیجن کی ضرورت صرف 582 میٹرک ٹن رہ گئی ہے۔‘‘


دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے ٹوئٹ کر کے کہا کہ کورونا کے ٹیکوں کے لئے ریاستوں کے بین الاقوامی بازار میں ایک دوسرے سے دست و گریباں ہونے اور مقابلہ کرنے سے ہندوستان کی شبیہ خراب ہوتی ہے۔ انہوں نے دہلی اور کئی دیگر ریاستوں میں ٹیکوں کی خوراک کی کمی کے پس منظر میں کہا کہ مرکز کو حکومت کی طرف سے ٹیکوں کی خرید کرنی چاہیے۔

عام آدمی پارٹی کے کنوینر نے ایک دیگر ٹوئٹ میں کہا، ’’ہندوستانی ریاستوں کو بین الاقوامی بازار میں ایک دوسرے سے مقابلہ کرنے/لڑنے کے لئے چھوڑ دیا ہے۔ اتر پردیش، مہاراشٹر سے، مہاراشٹر اوڈیشہ سے، اوڈیشہ دہلی سے لڑ رہے ہیں۔ ہندوستان کہاں ہے؟ ہندوستان کی کتنی خراب شبیہ بنی ہے۔ ہندوستان کو ایک ملک کے طور پر تمام ہندوستانی ریاستوں کی طرف سے ٹیکوں کو خریدنا چاہیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔