دہلی میں آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کو نہیں ملے گی داخلے کی اجازت، نئے منصوبے کے تحت حکومت کے کئی اہم فیصلے

دہلی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ راجدھانی میں صرف بی ایس-VI، سی این جی اور الیکٹرک گاڑیوں کو ہی داخلہ کی اجازت ہوگی۔ حالانکہ یہ حکم صرف کمرشیل سامان ڈھونے والی گاڑیوں پر نافذ ہوگا۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

قومی راجدھانی دہلی میں آلودگی ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ اس سے نپٹنا حکومت کے لیے مشکل سے مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔ اس پر قابو پانے کے لیے دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے ایک نئے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ ایئر پالوشن مٹیگیشن پلان 2025 کے تحت حکومت نے کئی طرح کے بڑے فیصلے کیے ہیں۔ حکومت نے صاف کر دیا ہے کہ دہلی میں آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کو اب داخلہ نہیں دیا جائے گا۔

دہلی حکومت نے اعلان کیا کہ راجدھانی میں صرف بی ایس-VI، سی این جی اور الیکٹرک گاڑیوں کو ہی داخلہ کی اجازت ہوگی۔ حالانکہ یہ حکم صرف کمرشیل سامان ڈھونے والی گاڑیوں پر نافذ ہوگا۔ پالوشن مٹیگیشن منصوبہ-2025 میں کہا گیا ہے کہ دہلی میں صرف ان ٹرانسپورٹ/کمرشیل مال ڈھونے والی گاڑیوں کو داخلے کی اجازت ہوگی جو بی ایس-VI، سی این جی اور الیکٹرک ہیں۔ دہلی میں پہلے سے رجسٹرڈ گاڑیوں کو اس میں چھوٹ ملے گی۔


کار، بائک آٹو یا دیگر سواری گاڑیوں کو پابندی والے حکم کے دائرے میں نہیں رکھا گیا ہے۔ ان گاڑیوں کے داخلے پر پابندی نہیں لگائی گئی ہے۔ این سی آر میں رہنے والوں کی کار بی ایس-IV ہے تو فکر کرنے کی کوئی بات نہیں۔

دہلی-این سی آر میں 15 سال پرانی پٹرول اور 10 سال پرانی ڈیزل گاڑیوں پر روک ہے۔ ان گاڑیوں کی پہچان کرتے ہوئے ان پر نکیل کسا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے کہا کہ سبھی سرحدوں پر اے این پی آر کیمرے لگائے جائیں گے۔ جیسے ہی کوئی ایسی گاڑی ان کیمروں کی رینج میں آئے گی، یہ فوراً پتہ چل جائے گا کہ یہ گاڑی اپنی جائز حد پوری کر چکی ہے اور آلودگی پھیلا رہی ہے۔ ایسی گاڑیوں کی فوراً پہچان کرکے انہیں روک دیا جائے گا۔ یکم جولائی 2025 سے سبھی پٹرول پمپ پر بھی اس طرح کے کیمرے کام کرنا شروع کر دیں گے۔ حکومت پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ ان گاڑیوں کو اب ایندھن نہیں دیا جائے گا۔


وزیراعلیٰ نے کہا کہ دہلی اور پڑوسی ریاستوں کے جو وہیکل اینڈ آف لائف والے ہیں ان کا ڈاٹا ہمارے پاس ہوگا۔ دہلی حکومت واٹس ایپ اور میسج کے ذریعہ وارننگ بھیجے گی کہ آپ کی گاڑی اینڈ آف لائف کی طرف بڑھ رہی ہے، انہیں اب داخلہ نہیں مل پائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔