کمل ہاسن نے بھی بی جے پی پر لگایا مرکزی ایجنسیوں کے سیاسی استعمال کا الزام

اداکار سے لیڈر بنے ’ایم این ایم‘ سربراہ کمل ہاسن نے کہا کہ مرکزی ایجنسیاں انھیں دھمکی دے رہی ہیں، لیکن وہ چھاپہ ماری سے نہیں ڈرتے۔ مرکزی ایجنسیاں چھاپے ماریں بھی تو انھیں ان کے گھر سے کچھ نہیں ملے گا۔

معروف اداکار اور سیاسی لیڈر کمل ہاسن
معروف اداکار اور سیاسی لیڈر کمل ہاسن
user

قومی آوازبیورو

اداکار سے لیڈر بنے مکل نیدھی میّم (ایم این ایم) کے سربراہ کمل ہاسن نے مرکزی ایجنسیوں کے ذریعہ انھیں دھمکی دیے جانے کا الزام عائد کیا ہے۔ کمل ہاسن نے کہا کہ ایجنسیاں ان کو چھاپہ ماری کی دھمکیاں دے رہی ہیں، لیکن وہ چھاپہ ماری سے نہیں ڈرتے۔ ایم این ایم سربراہ کا کہنا ہے کہ مرکزی ایجنسیاح چھاپے ماریں بھی تو انھیں ان کے گھر سے کچھ بھی نہیں ملے گا۔

یہ باتیں کمل ہاسن نے تمل ناڈو کے کوئمبٹور میں میڈیا سے کہیں۔ اس سیٹ پر بی جے پی، ڈی ایم کے اور ایم این ایم کے درمیان سہ رخی مقابلہ کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ہاسن نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی مرکزی ایجنسیوں کا استعمال کر اپنے سیاسی مخالفین کو ڈرانے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن وہ ان سے نہیں ڈریں گے۔


اس درمیان کمل ہاسن کے ساتھ رلیشن شپ میں رہ چکیں اور کچھ وقت پہلے ہی بی جے پی میں شامل ہوئی جنوبی ہند اداکارہ گوتمی نے کہا کہ کوئمبٹور جنوب اسمبلی حلقہ سے ان کے جیتنے کا کوئی امکان نہیں ہے، کیونکہ بی جے پی لیڈر وناتھی شری نواسن سیاسی طور سے زیادہ پختہ ہیں اور اس اسمبلی حلقہ کے لوگ ہاسن کے مقابلے میں انھیں زیادہ پسند کرتے ہیں۔ گوتم ان دنوں کوئمبٹور میں کمل ہاسن کے خلاف محاذ کھولے ہوئی ہیں۔ انھوں نے شکایت کی تھی کہ ان کے کینسر متاثر ہونے کے بعد ایم این ایم سربراہ نے ان کا ساتھ نہیں دیا اور بعد میں ان سے الگ ہو گئے۔

بہر حال، کمل ہاسن نے مذکورہ بیان ایم این ایم خزانچی چندرشیکھرن کے گھر اور دفتر میں گزشتہ پیر کو انکم ٹیکس محکمہ اور دیگر مرکزی ایجنسیوں کے ذریعہ چھاپے مارے جانے کے بعد دیا ہے۔ چندرشیکھر کے پاس 11.25 کروڑ روپے نقد اور تقریباً 80 کروڑ روپے کی بے حساب آمدنی کا انکشاف ہوا ہے۔ چندرشیکھرن یارن ٹریڈنگ بزنس سمیت کئی بزنس کرتے ہیں۔ اسے لے کر ایم این ایم نے الزام لگایا تھا کہ چھاپے دھارا پورم (ریزرو) اسمبلی حلقہ سے بی جے پی کی ٹکٹ پر میدان میں اترے ایل مروگن کی مدد کے لیے مارے گئے تھے۔ قابل ذکر ہے کہ چندرشیکھرن کا دفتر دھاراپورم میں ہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔