سبریمالہ مندر— خواتین کو داخل ہونے سے روکنے والوں پر قانونی کارروائی ہوگی: وجین

کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پینارائی وجین نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے خلاف ریاستی حکومت کی جانب سے کوئی نظر ثانی پٹیشن داخل نہیں کریں گے اور عدالت کا فیصلہ نہ ماننے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ترواننت پورم: وزیر اعلی پنارئی وجين نے سبریمالہ مندر کے معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ریاستی حکومت کی جانب سے نظر ثانی پٹیشن نہیں دائر کرنے کے اپنے فیصلے کو دوہراتے ہوئے منگل کے روز کہا کہ جولوگ بھگوان آیپا کے مندر میں خواتین کے داخلے کو روكنے کی کوشش کریں گے، ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

پنارئی وجين نے یہاں اپنے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت تمام عمر کی خواتین کوسبریمالہ مندر میں داخل ہونے کی اجازت دینے کے سپریم کورٹ کے احکامات کو نافذ کروانے کے لئے مصروف عمل ہیں۔ ان میں خاص طور پر 10 سے 50 سال کی عمر کی خواتین شامل ہیں۔

احتجاجی عقیدتمندوں کی طرف سے خواتین کے پامبا آنے پر تشدد کے سوال پر وزیر اعلی نے کہا کہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ قانون و انتظام قائم رہے۔پنارئی وجين نے کہا کہ حکومت سختی کے ساتھ ایسے واقعات سے نمٹے گی، جن سے خواتین کے مندر میں داخل کرنے کے حق کو خطرہ پیدا ہو۔ وزیر اعلی نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کی حکومت نے اس معاملے میں مندر کے معاملے سے متعلق مذہبی سربراہان سے مندر کی رسم و رواج کے سلسلے میں مشورہ لینے کے بارے میں سرپم کورٹ کو مطلع کر دیا ہے۔

واضح ر ہے کہ سپریم کورٹ کی پانچ رکنی آئینی بنچ نے 10 سے 50 سال کی عمر کی خواتین کے مندر میں داخلے پر روک سے متعلق صدیوں پرانی روایت کو 4: 1 کے اکثریتی فیصلے سے ختم کر دیا تھا اور تمام عمر کی خواتین کے مندر میں داخلے کی اجازت دے دی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔