میڈیکل کالج میں مریضوں کو پیش کیا گیا زہریلا کھانا! مری ہوئی چھپکلی دیکھ کر مچ گئی افرا تفری

اتر پردیش کے امبیڈکر نگر واقع مہامایا گورنمنٹ ایلوپیتھک میڈیکل کالج میں مریض کے کھانے میں مری ہوئی چھپکلی نکلی ہے، یہ خبر پھیلتے ہی وارڈ میں افرا تفری کا عالم پیدا ہو گیا۔

اسپتال کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس
اسپتال کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

اسکولوں کے ’مڈ ڈے میل‘ میں مری ہوئی چھپکلی، گرگٹ یا سانپ نکلنے کی خبریں تو کئی بار سامنے آ چکی ہیں، لیکن میڈیکل کالج کے کھانے میں مری ہوئی چھپکلی برآمد ہو تو آپ کیا کہیں گے؟ یقیناً یہ سبھی کے لیے حیرت انگیز اور فکر انگیز ہوگا کیونکہ اسپتالوں میں لوگوں کی زندگی بچانے کی کوشش ہوتی ہے، وہاں ایسی لاپروائی کی امید قطعی نہیں کی جا سکتی۔ حالانکہ اتر پردیش کے ایک میڈیکل کالج میں کچھ ایسا ہی معاملہ سامنے آیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اتر پردیش کے امبیڈکر نگر واقع مہامایا گورنمنٹ ایلوپیتھک میڈیکل کالج میں مریض کے کھانے میں مری ہوئی چھپکلی نکلی ہے۔ یہ خبر پھیلتے ہی وارڈ میں افرا تفری کا عالم پیدا ہو گیا۔ سبھی مریضوں نے کھانا کھانے سے منع کر دیا اور موقع پر موجود کسی شخص نے اس پورے واقعہ کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر ڈال دی۔ اب یہ ویڈیو وائرل ہو گئی ہے اور میڈیکل کالج انتظامیہ پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔


واقعہ منگل کی شب کا بتایا جا رہا ہے۔ جب مریض کو کھانا دیا گیا تو وہ اور اس کے تیماردار یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ کھانے میں مری ہوئی چھپکلی ہے۔ یہ بات پھیلتے ہی ہنگامہ شروع ہو گیا۔ کہا جا رہا ہے کہ کالج انتظامیہ نے مریضوں کا کھانا بنانے کا کانٹریکٹ ایک پرائیویٹ فرم کو دیا ہوا ہے۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ کھانا بنانے والے لوگوں نے صفائی کا خیال نہیں رکھا جس کا نتیجہ سب کے سامنے ہے۔

دراصل جس برتن میں مری ہوئی چھپکلی تھی، اسی برتن میں کھانا بنا کر ڈال دیا گیا اور پھر اسی سے وارڈ میں موجود مریضوں کو کھانا پروس دیا گیا۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ واقعہ پیش آئے کئی گھنٹے گزر چکے ہیں اور ابھی تک میڈیکل کالج انتظامیہ کی طرف سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ حالانکہ ایسی خبریں ضرور سامنے آ رہی ہیں کہ اسپتال انتظامیہ نے کھانے میں پہلے سے مری ہوئی چھپکلی ہونے کی بات کو غلط بتایا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔