پی ایم مودی کا ممتا بنرجی پر حملہ، بنگال کواب ڈبل انجن کی سرکار چاہیے:مودی

وزیر اعظم مودی نے مدنی پور کی سرزمین کی عظمت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ میرے لئے شرف کی بات ہے کہ آج میں انقلابی شخصیات کی مادر بھومی میں کھڑا ہوا ہوں۔

وزیر اعظم مودی، تصویر یو این آئی
وزیر اعظم مودی، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

کلکتہ: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ہلدیہ میں مرکزی پروجیکٹ کے افتتاح کے بعد بنگال اسمبلی انتخابات کے بعد پہلی سیاسی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تری پورہ کی طرح بنگال کو بھی ڈبل انجن کی سرکار چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تری پورہ میں جیٹ کی رفتار کی طرح کام ہو رہا ہے۔ وزیر اعظم مودی کی ریلی میں عوام کی شرکت سے متعلق بی جے پی نے دعویٰ کیا ہے کہ دو لاکھ سے زائد افراد شریک تھے۔ وزیرا عظم مودی نے اپنی تقریر کی شروعات میں اتراکھنڈ حادثہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اترا کھنڈ کے عوام اس وقت مشکلات میں ہیں، پورا ملک اتراکھنڈڈ کے ساتھ کھڑا ہے اور بنگال کے عوام بھی دعا مانگ رہے ہیں۔

وزیر اعظم مودی نے مدنی پور کی سرزمین کی عظمت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ میرے لئے شرف کی بات ہے کہ آج میں انقلابی شخصیات کی مادر بھومی میں کھڑا ہوا ہوں۔ مدنی پور کھودی رام بوس اور ودیاساگر مہاسے اس مٹی کے بہادر بیٹے ہیں۔ وزیرا عظم مودی نے کہا کہ جب اپنے حقوق کی بات کریں گے تو دیدی ممتا بنرجی ناراض ہوجاتی ہیں۔ جب کوئی بھارت ماتا کہتا ہے تو ممتا کو غصہ آجاتا ہے اور اب ممتا بنرجی جے شری رام کے نعرے سے بھی ناراض ہوجاتی ہیں۔


خیال رہے کہ 23 جنوری کو وکٹوریہ میموریل میں نیتاجی سبھاش چندر بوس کے یوم پیدائش کے موقع پر تقریب میں جب ممتا بنرجی کو مدعو کیا گیا تو بی جے پی کے لوگوں نے جے شری رام کے نعرے لگا دئے تھے مگر اس پر ممتا بنرجی نے ناراضگی ظاہر کی۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرکے ملک میں انارگی پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو بدنام کرنے کی بین الاقوامی سازش کی جا رہی ہے۔ ہندوستان کی شبیہ کو داغدار بنایا جا رہا ہے۔ ہندوستان پر حملہ کرنے کی بھی ایک سازش کی جا رہی ہے۔ یوگا جیسی مقدس چیزوں پر حملہ کرنے کی بات کی جا رہی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ممتا بنرجی کو ملک کے خلاف سازش کرنے والوں کو جواب دینے کی فکر نہیں ہے۔


وزیر اعظم نے کہا کہ سیاست کو بدعنوانی میں تبدیل کردیا گیا ہے انتظامیہ سیاست زدہ ہوچکی ہے۔ نندی گرام فائرنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے نندی گرام میں خون بہایا آج وہ ممتا بنرجی کے ساتھ کیوں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے امفان متاثرین کے لئے روپے بھیجے مگر وہ روپے بھی بدعنوانی کے شکار ہوگئے۔ عدالت نے اس معاملے کو نوٹس میں لیا ہے۔ کورونا کے دور میں لوگوں کو پیسے نہیں ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے دنیا متاثر ہوئی اس وقت مرکزی حکومت نے راشن دینے کا فیصلہ کیا مگر بنگال کے عوام راشن سے محروم رہے۔

مودی نے کہا کہ غلامی کے دنوں میں مغربی بنگال ملک کی سب سے ترقی یافتہ ریاست تھی۔ یہاں ہر طرح کے انفراسٹرکچر تھا۔ یہاں کے کسان محنتی ہیں، زمین زرخیز ہے۔ بنگالیوں کو آج بھی جو عزت ملتی ہے وہ ماضی کی وجہ سے ملتی ہے۔ لیکن ہم کیوں اس پر قائم نہیں رہ سکتے؟ ہلدیہ پورٹ دوسری ریاستوں کے مقابلے میں یہ بندرگاہ کے طور پر کیوں پیچھے ہے؟ مودی نے کہا کہ میں بنگال کو تبدیل کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جولوگ تبدیلی کے نام پر آئے تھے کیا وہ تبدیلی لانے میں کامیاب ہوئے۔ کتنی فیکٹریاں کھولی گئیں۔؟ مغربی بنگال سیاست کے جال میں پھنس گیا ہے۔ کانگریس، بائیں محاذ اور ترنمول سب نے بنگال کو پیچھے کی طرف دھکیل دیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ لوگوں نے 2011 میں ممتا پر اعتماد کیا۔ بنگال محبت کی امید پر جی رہا تھا۔ مگر اس کے جواب میں بنگال کو شفقت نہیں ظلم ملا ہے۔ سی پی ایم ترنمول حکومت کے مفاد کے ساتھ۔ کسانوں کو فوائد نہیں ملے، فیکٹری میں تالا لگا تھا۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ان کی حکومت نے بنگال میں انفراسٹکچر کو بہتر کرنے کے لئے کئی پروجیکٹ شروع کیے ہیں۔ رانی اچک کا جدید فلائی اوور، ڈگ کمپلیکس اس کی وجہ سے پڑوسی ملک کے ساتھ تجارت کو فروغ ملے گا۔ دھوبی درگا پور گیس لائن کے نتیجے میں پی این جی اور سی این جی بہت سارے اضلاع میں پہنچائی جاسکتی ہے۔ پورے مشرقی ہندوستان کو ایل پی جی گیس زیادہ آسانی سے مل جائے گی۔ ہمارا مقصد یہاں جدید انفراسٹرکچر کی تعمیر ہے۔ کلکتہ میں ساڑھے 8 ہزار کروڑ روپے کے میٹرو پروجیکٹ پر کام جاری ہے۔ اس بار مرکز نے اسے اور آگے بڑھایا ہے۔ یہاں فریٹ کوریڈور ہے جو مغربی بنگال اور پنجاب کو ملتا ہے۔ کھرگ پور-بیجوارا راہداری بھی ہے۔ اس پرگزشتہ مرتبہ کے مقابلے پچیس فیصد زیادہ خرچ ہوگا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت نے چائے بگان کے ورکروں کے لئے خصوصی پروجیکٹ کا اعلان کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔