’پی ایم مودی کبھی ذات پر مبنی مردم شماری نہیں کرائیں گے، کانگریس کرائے گی‘، بھارت جوڑو نیائے یاترا میں راہل گاندھی کا عزم

اڈیشہ میں بھارت جوڑو نیائے یاترا کے دوران عوام سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے ڈی اور بی جے پی نے پارٹنرشپ کر لی ہے اور قبائلیوں کی زمین چھین رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر @INCIndia</p></div>

تصویر @INCIndia

user

قومی آوازبیورو

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی قیادت میں جاری ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ اڈیشہ میں ہے اور آج اس کا 26واں دن رہا۔ جگہ جگہ رک کر راہل گاندھی عوام سے ملاقات کرتے رہے اور ان کے مسائل جاننے کی کوشش کی۔ اس دوران راہل گاندھی نے ایک جگہ جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری پی ایم مودی کبھی نہیں کرائیں گے، بلکہ یہ کام کانگریس انجام دے گی۔ ساتھ ہی انھوں نے اڈیشہ میں بی جے ڈی اور بی جے پی کی آپسی ملی بھگت کا ایشو بھی ترجیحی بنیاد پر اٹھایا۔

آج ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کی شروعات اڈیشہ کے جھارسوگوڑا گاندھی چوک سے ہوئی۔ دوپہر کو یاترا بیل پہاڑ سے ہو کر چھتیس گڑھ میں داخل ہو گئی۔ راستہ میں ہر جگہ راہل گاندھی کا استقبال کرنے کے لیے زبردست بھیڑ نظر آ رہی تھی۔ دو دن کے آرام کے بعد اب یہ یاترا 11 فروری کو پھر سے شروع ہوگی۔


راہل گاندھی نے آج کی یاترا کے دوران ایک مقام پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ملک میں آج زبردست سماجی ناانصافی ہو رہی ہے۔ عوام جی ایس ٹی دیتی ہے اور فائدہ اڈانی جیسے لوگ اٹھاتے ہیں۔ ملک میں تقریباً 50 فیصد او بی سی، 15 فیصد دلت، 8 فیصد قبائلی ہیں، یہ آبادی مجموعی طور پر 73 فید ہے۔ لیکن ان طبقات کو کچھ نہیں دیا جا رہا، تو ہندوستان آخر کیسے جڑ سکتا ہے۔‘‘

ذات پر مبنی مردم شماری کا تذکرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’جب میں نے ذات پر مبنی مردم شماری اور سماجی انصاف کی بات کی تو پی ایم مودی نے کہا کہ ملک میں صرف دو ذاتیں امیر اور غریب ہیں۔ اگر دو ذاتیں ہیں تو مودی کیا ہیں؟ مودی غریب تو ہیں نہیں۔ مودی کروڑوں روپے کا سوٹ پہنتے ہیں۔ دن میں کئی بار کپڑے بدلتے ہیں، پھر جھوٹ بولتے ہیں کہ او بی سی طبقہ سے ہوں۔ پی ایم مودی کی تنخواہ ماہانہ 1.60 لاکھ ہے اور وہ تین سوٹ ہر روز بدل رہے ہیں۔ ایک سوٹ 3-2 لاکھ روپے کی قیمت کا ہے۔ مودی مہینے میں دو سے تین کروڑ روپے کا سوٹ پہن رہے ہیں، اس کا پیسہ کہاں سے آ رہا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔