پی ایم مودی، ان کا دوست میڈیا غریبوں اور کسانوں کے دشمن، بات بجٹ کی نہیں بلکہ نیت کی ہے: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے، کانگریس بڑے اور انقلابی قدم اٹھانے سے کبھی نہیں ڈری، سبز انقلاب ہو، بینک نیشنلائزیشن ہو یا پبلک سیکٹرس کی تعمیر، ہمارے فیصلوں نے ملک کے مستقبل کی بنیاد رکھی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / تصویر ایکس&nbsp;</p></div>

راہل گاندھی / تصویر ایکس

user

قومی آوازبیورو

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کسانوں اور ملک کے غریب لوگوں کو لے کر پی ایم مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پی ایم مودی غریبوں اور کسانوں کے دشمن ہیں۔ ساتھ ہی انھوں نے کانگریس کی تاریخ یاد دلاتے ہوئے کہا کہ اس پارٹی نے کبھی بھی بڑے اور انقلابی قدم لینے سے اپنے قدم پیچھے نہیں کھینچے، ہماری پارٹی فیصلے سیاست کے لیے نہیں بلکہ ملک کے لیے کرتی ہے۔

راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس تعلق سے ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ "مودی، ان کا تشہیری نظام اور دوست میڈیا غریبوں و کسانوں کے دشمن ہیں۔ جب بات ہندوستان بنانے والوں کے مفاد کی آتی ہے تو سرکاری ایکسپرٹس کو بجٹ کی فکر ستانے لگتی ہے، لیکن بات بجٹ کی نہیں بلکہ نیت کی ہے۔"


راہل گاندھی اس سوشل میڈیا پوسٹ میں یہ بھی لکھتے ہیں کہ "صنعت کار دوستوں کے لاکھوں کروڑوں روپے قرض اور ٹیکس معاف کیے جانے پر خاموش، انھیں جل (پانی)، جنگل اور زمین تحٖے میں دیے جانے پر خاموش، پی ایس یو کو اونے پونے قیمت پر فروخت کیے جانے پر خاموش، لیکن کسانوں کو ایم ایس پی کی گارنٹی، گھریلو خواتین کو احترام اور اگنی ویروں کو پنشن دینے کی بات پر… سوال ہی سوال۔"

راہل گاندھی نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ "تاریخ گواہ ہے کہ کانگریس بڑے اور انقلابی قدم اٹھانے سے کبھی خوفزدہ نہیں ہوئی ہے۔ سبز انقلاب ہو، بینک نیشنلائزیشن ہو، پبلک سیکٹرس کی تعمیر ہو یا پھر معاشی پالیسی، ہمارے فیصلوں نے ہمیشہ ملک کے مستقبل کی بنیاد رکھی ہے۔" ایم ایس پی کے ایشو پر راہل گاندھی نے کہا کہ "آج ہر کسان کو ایم ایس پی دلانا وقت کا مطالبہ ہے اور کانگریس کا یہ فیصلہ بھی سنگ میل ثابت ہوگا۔ یہ دیہی معیشت سمیت ملک کے کروڑوں کسان کنبوں کی زندگی بدل کر رکھ دے گا۔" کانگریس لیڈر نے اپنی بات یہ کہتے ہوئے ختم کی کہ "ہم فیصلے سیاست کے لیے نہیں، ملک کے لیے کرتے ہیں۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔