’دوست اڈانی کے لیے پی ایم مودی نے بارڈر سیکورٹی کے اصول بدل دیے‘، کانگریس کا سنگین الزام، کھڑگے-پرینکا حملہ آور
کانگریس نے ایک میڈیا رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ نریندر مودی نے گجرات کے کَچھ میں بن رہے اڈانی کے انرجی پارک کے لیے بارڈر سیکورٹی کے اصولوں کو ہی بدل کر رکھ دیا۔

ملکارجن کھڑگے اور پرینکا گاندھی، تصویر سوشل میڈیا
کانگریس نے گوتم اڈانی کی کمپنی کے ذریعہ بنائے جانے والے ’انرجی پارک‘ کو آسانی فراہم کرنے کے مقصد سے بارڈر سیکورٹی اصولوں کو بدلے جانے پر پی ایم مودی کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ کانگریس نے ایک میڈیا رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’نریندر مودی نے اپنے دوست کو فائدہ پہنچانے کے لیے ملک کی سیکورٹی سے کھلواڑ کیا ہے۔‘‘ یہ حملہ کانگریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے ایک پوسٹ میں کیا ہے۔ ساتھ ہی کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے بھی ’ایکس‘ پر میڈیا رپورٹ کا تراشہ شیئر کرتے ہوئے پی ایم مودی پر حملہ کیا ہے۔
کانگریس نے اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر کیے گئے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’ایک میڈیا رپورٹ بتاتی ہے کہ نریندر مودی نے گجرات کے کَچھ میں بن رہے اڈانی کے انرجی پارک کے لیے بارڈر سیکورٹی کے اصولوں کو ہی بدل کر رکھ دیا۔ جبکہ فوجی افسران نے متنبہ کیا تھا کہ یہ فیصلہ ملک کی سیکورٹی کے لیے خطرہ ہو سکتا ہے۔ لیکن دوست کو فائدہ پہنچانے کی سَنک میں نریندر مودی نے کسی کی ایک نہ سنی۔‘‘ کانگریس نے مزید لکھا ہے کہ ’’ملٹری ماہرین بھی سیکورٹی پروٹوکول میں کی گئی اس تبدیلی پر فکر ظاہر کر رہے ہیں۔ ملک دیکھ رہا ہے کہ نریندر مودی کے لیے ملک سے بڑا ان کا دوست ہو گیا ہے۔ شرمناک۔‘‘
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اس معاملے میں پی ایم مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کیے گئے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’نریندر مودی جی، بی جے پی کا جھوٹا نیشنلزم ایک بار پھر بے نقاب ہو گیا ہے۔ آپ نے پرائیویٹ ارب پتیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے ہماری سرحدوں پر قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا۔‘‘ کانگریس صدر نے کچھ سوالات بھی قائم کیے ہیں۔ انھوں نے پوچھا ہے کہ ’’کیا یہ سچ ہے کہ آپ نے پاکستان کے ساتھ بین الاقوامی سرحد کے قریب صرف ایک کلومیٹر کے فاصلے پر قیمتی اسٹریٹجک زمین اپنے ’پیارے دوست‘ کو بارڈر سیکورٹی قوانین میں نرمی کرتے ہوئے تحفے میں دے دی؟ کیا یہ سچ نہیں ہے کہ آپ کی حکومت نے نہ صرف ہند-پاک سرحد پر، بلکہ بنگلہ دیش، چین، میانمار اور نیپال سے ملحق اراضی پر بھی ایسے اصولوں میں نرمی دی ہے، جس سے ہماری اسٹریٹجک و سرحدی سلامتی خطرے میں پڑ گئی ہے۔‘‘
ملکارجن کھڑگے نے پی ایم مودی کا ان کا ایک پرانا بیان بھی یاد دلایا۔ انھوں نے اپنے پوسٹ میں لکھا کہ ’’یاد کیجیے، جب ملک کے 20 بہادروں نے لداخ میں چین سے لڑتے ہوئے اپنی جانوں کی قربانی دی تھی، تو آپ ہی تھے جنھوں نے کہا تھا کہ کوئی بھی ہماری سرحد میں داخل نہیں ہوا۔‘‘ یہ بیان یاد دلانے کے بعد کھڑگے یہ سوال بھی پوچھتے ہیں کہ ’’کیا ہوگا اگر مائنس، اینٹی ٹینک اور اینٹی پرسنل میکانزم لگانے کی ضرورت ہو؟ جارحانہ اور دفاعی مہموں میں اسپیس اور سرپرائز کے نظریہ کے بارے میں کیا؟‘‘ آخر میں کانگریس صدر پوچھتے ہیں ’’آپ ہند-پاک سرحد کے قریب ایسا بڑا پرائیویٹ پروجیکٹ شروع کرنے کی اجازت کیوں دیں گے، جس سے ہمارے مسلح افواج کی دفاعی ذمہ داریاں بڑھیں گی اور ان کے اسٹریٹجک فوائد کم ہوں گے؟‘‘
کانگریس جنرل سکریٹری اور وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے بارڈر سیکورٹی کے اصولوں میں نرمی کے تعلق سے اپنی فکر ظاہر کی ہے۔ انھوں نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’کیا وزیر اعظم کے ’متر‘ کو ملک کے سارے وسائل سونپنے کا سلسلہ یہاں تک پہنچ گیا ہے کہ بارڈر سیکورٹی کے اصول بھی بدلے جا رہے ہیں؟‘‘ میڈیا رپورٹ کا تذکرہ کرتے ہوئے پرینکا نے لکھا ہے کہ ’’اڈانی جی کے انرجی پارک کے لیے ہندوستان کی بارڈر سیکورٹی کے اصولوں میں تبدیلی کر دی گئی۔ (رپورٹ میں) لکھا گیا ہے کہ فوج کے سینئر افسران نے بارڈر سیکورٹی اور نگرانی امور میں پیش آنے والی رخنات کو لے کر اندیشے ظاہر کیے، لیکن ان کی نہیں سنی گئی۔‘‘
پرینکا گاندھی نے اس معاملے میں حیرانی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’کیا ایک شخص کا تجارتی مفاد ملک کی سیکورٹی کے سوال سے بھی بڑا ہے۔‘‘ وہ یہ بھی لکھتی ہیں کہ ’’وزیر اعظم کے دوست کو سستی زمین اور تجارتی نفع پہنچانے کے لیے فوج کی سیکورٹی ذمہ داریوں کو مشکل اور حساس بنایا جا رہا ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔