پی ایم مودی نے آج طلب کی مرکزی کابینہ کی میٹنگ، خاتون ریزرویشن بل کو لے کر قیاس آرائیاں شروع

خاتون ریزرویشن بل میں لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن دیے جانے کی تجویز رکھی جا سکتی ہے۔

پی ایم مودی، تصویر یو این آئی
پی ایم مودی، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

وزیر اعظم نریندر مودی نے آج شام مرکزی کابینہ کی میٹنگ طلب کی ہے۔ اس میٹنگ میں پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے دوران پیش کیے جانے والے کچھ بلوں کو منظوری دی جا سکتی ہے۔ اس درمیان قیاس آرائیاں تیز ہو گئی ہیں کہ بلوں کی فہرست میں خاتون ریزرویشن بل بھی شامل ہو سکتا ہے۔ اس پر اب تک حکومت کی طرف سے کچھ بھی نہیں کہا گیا ہے، لیکن ایسی امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ پی ایم مودی ایک بار پھر سے حیران کرنے والا فیصلہ سنا سکتے ہیں۔

دراصل سیاسی ماہرین کا ماننا ہے کہ 27 سالوں سے اٹکے خاتون ریزرویشن بل کو منظوری دلا کر ہی مودی حکومت انتخاب میں اترنا پسند کرے گی۔ اس کے ذریعہ بی جے پی کے لیے  نصف آبادی کو نمائندگی دینے کا کارڈ چلنا آسان ہو جائے گا۔ دلچسپ بات تو یہ ہے کہ کانگریس نے بھی اپنی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں حکومت کے سامنے خاتون ریزرویشن بل لانے کا مطالبہ رکھ دیا ہے۔ سیاسی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت پہلے سے خاتون ریزرویشن بل کی تیاری میں ہے اور اس کی بھنک لگنے پر ہی کانگریس نے یہ مطالبہ اٹھایا ہے۔ ایسا اس لیے تاکہ بل پاس ہونے پر پورا کریڈٹ بی جے پی حکومت کو ہی نہ مل جائے۔


واضح رہے کہ لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن کا مطالبہ طویل مدت سے اٹھتا رہا ہے، لیکن پاس نہیں ہو سکا۔ یو پی اے حکومت کے دور میں بھی یہ بل راجیہ سبھا سے تو پاس ہوا تھا، لیکن لوک سبھا میں اٹک گیا تھا۔ یہاں غور کرنے والی بات یہ ہے کہ سماجوادی پارٹی جیسی کچھ پارٹیوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ خاتون ریزرویشن میں ذیلی کوٹہ بھی ہونا چاہیے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ خاتون کوٹہ میں او بی سی، ایس سی، ایس ٹی سماج کے لیے الگ سے ریزرویشن کا انتظام ہونا چاہیے۔ اسی ایشو پر یو پی اے حکومت میں بھی یہ بل اٹک گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔