مودی نے رافیل سودے پر اعلی سطحی کمیٹی کی رپورٹ کو نظر انداز کیا: کانگریس

سابق وزیر دفاع اے کے انٹونی نے کہا کہ مودی حکومت نے رافیل سودے میں من مانی کرکے ملک کے مفاد کو نظر انداز کیا ہے اور اس پر نریندر مودی کو ملک کے عوام كو جواب دینا چاہیے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے رافیل سودے کے سلسلے میں وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) حکومت نے ان طیاروں کی خریداری کے عمل پر اعلی سطحی تین رکنی کمیٹی قائم کی تھی لیکن مودی حکومت نے اس کی رپورٹ کو نظر انداز کر کے اس سودے کا معاہدہ کیا۔

کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر دفاع اے کے انٹونی نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں منگل کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر سبرامنیم سوامی اور یشونت سنہا جیسے لیڈروں کی رافیل سودے پر کی گئی تنقید کے بعد یوپی اے حکومت نے یہ کمیٹی تشکیل دی تھی اور کمیٹی نے تین مارچ 2015 کو اپنی رپورٹ حکومت کو سونپ دی تھی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم ملک بھر میں گھوم گھوم کر رافیل سودے کے سلسلے میں غلط بیانی کر رہے ہیں۔ نریندر مودی لوگوں کو غلط معلومات دے کر کانگریس پر الزام لگا رہے ہیں کہ کمیشن کھانے کے لئے رافیل کے سودے میں تاخیر کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کا یہ الزام غلط ہے اور اس میں کوئی سچائی نہیں ہے۔

کانگریس لیڈر نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے اس رپورٹ کی سفارشات پر توجہ نہیں دی۔ رپورٹ پر نہ تو وزارت دفاع نے توجہ دی اور نہ ہی دفاعی امور کی کابینہ کمیٹی نے اس پر غور کیا۔ رپورٹ کو مکمل طور پر نظر انداز کر کے رافیل سودے کو آگے بڑھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ کو مسترد کرنا یا قبول کرنا حکومت کے اختیار کا موضوع ہے لیکن رپورٹ کو دیکھنا اس کی ذمہ داری تھی۔ رپورٹ پر نہ حکومت نے توجہ دی اور نہ ہی وزارت دفاع نے اس کا نوٹس لیا۔

سابق وزیر دفاع نے کہا کہ مودی حکومت نے رافیل سودے میں من مانی کرکے ملک کے مفاد کو نظر انداز کیا ہے اور اس پر نریندر مودی کو ملک کے عوام كو جواب دینا چاہیے۔ اے کے انٹونی نے کہا کہ ان کا سوال رافیل سے متعلق کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر ہے اور وزیر اعظم کو ملک کے عوام کو اس کا جواب دینا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔