سری نگر میں تمام آوارہ کتوں کی نس بندی کرانے کا منصوبہ

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سری نگر کے شری مہاراجہ ہری سنگھ اسپتال میں اپریل 2018 سے نومبر 2020 تک آوارہ کتوں کے کاٹنے کے قریب 15 ہزار کیسز درج ہوئے ہیں۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: سری نگر میونسپل کارپوریشن (ایس ایم سی) نے شہر سری نگر میں موجود تمام آوارہ کتوں کی ایک سال کے اندر نس بندی کرانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ کارپوریشن کے میئر جنید عظیم متو کا کہنا ہے کہ شہر کے تمام آوارہ کتوں کی ایک سال کے اندر نس بندی کرانا ایک مشکل کام ہے لیکن یہ ہماری اولین ترجیح ہے۔ بتادیں کہ شہر سری نگر میں آوارہ کتوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے اور ہر گلی، کوچے اور چوراہے پر کتوں کا چوبیس گھنٹہ پہرہ رہتا ہے جو لوگوں کے لئے وبال جان بن کے رہ گیا ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سری نگر کے شری مہاراجہ ہری سنگھ اسپتال میں اپریل 2018 سے نومبر 2020 تک آوارہ کتوں کے کاٹنے کے قریب 15 ہزار کیسز درج ہوئے ہیں۔ جنید عظیم متو، جو جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے یوتھ صدر بھی ہیں، نے اس سلسلے میں اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ 'ہم سری نگر میں آوارہ کتوں کی ایک سال کے اندر نس بندی کرانے کے جامع اور سائنٹیفک پروجیکٹ کی تجویز پیش کر رہے ہیں۔ یہ یقینی طور پر ایک بڑا چلینج ہے لیکن میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ یہ ہماری اولین ترجیح ہے'۔ دریں اثنا سری نگر کے بیشتر علاقوں میں آوارہ کتوں کی ہڑبونگ نے لوگوں کا جینا دو بھر کر کے رکھ دیا ہے۔


لوگوں کا کہنا ہے کہ ہر گلی، کوچے اور چوراہے پر آوارہ کتوں کا پہرہ لگاتار لگا رہتا ہے جس سے لوگوں کو چلنے پھرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے خاص کر عمر رسیدہ افراد، بچوں اور خواتین کا گھروں سے باہر نکلنا خطرے سے خالی نہیں ہے۔ کشمیر یونیورسٹی میں زیر تعلیم حفصہ نامی ایک طالبہ نے کہا کہ یونیورسٹی کے احاطے میں بھی کئی آوارہ کتے گھوم رہے ہیں جنہوں نے چند روز قبل مجھ پر حملہ کیا جس میں مجھے وہاں موجود طلبا نے بچایا۔ انہوں نے کہا کہ آوارہ کتوں کی تعداد میں جتنا زیادہ اضافہ ہو رہا ہے اتنا لوگوں کے خطرات بھی بڑھ رہے ہیں۔

فدا حسین نامی ایک شہری نے یو این آئی کو بتایا کہ سڑکوں پر جمع کوڑا کرکٹ آوارہ کتوں کے جمع ہونے کا بڑا موجب ہے جہاں وہ خوراک کی تلاش میں جمع ہوتے ہیں اور پیدل سفر کرنے والوں کو بھی بسا اوقات اپنا نوالہ بنانے کے لئے حملہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں خود بھی کئی بار آوارہ کتوں کے حملوں سے بال بال بچ گیا۔ بتادیں کہ ایک اندازے کے مطابق سری نگر میں قریب 50 ہزار آوارہ کتے موجود ہیں تاہم غیر سرکاری ذرائع کے مطابق یہ تعداد ایک لاکھ کے قریب ہے۔


شری مہاراجہ ہری سنگھ اسپتال سری نگر میں قائم اینٹی ریبیز کلینک کے مطابق کشمیر میں ہر سال ساڑھے تین ہزار افراد کو آوارہ کتے کاٹتے ہیں۔ سال 2018 جموں کشمیر ہائی کورٹ نے ایس ایم سی کو ہدایات جاری کی تھیں کہ وہ کورٹ کو سری نگر میں آوارہ کتوں کی نس بندی کے لئے درکار وقت کے بارے میں مطلع کرے۔ کورٹ نے ایس ایم سی کو مویشی ویلفیئر بورڑ سے بھی کتوں کو پکڑنے کے بارے میں مدد حاصل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ کورٹ نے محکمہ صحت سے بھی اینٹی ریبیز انجکشنوں کی دستیابی کے بارے میں تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت دی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔