چور چوری چپکے چپکے 1 روپے فی لیٹر بڑھا دی گئی پٹرول-ڈیزل کی قیمت

انتخابی سال شروع ہوتے ہی پٹرول-ڈیزل کی قیمتوں پر عام آدمی کو زبردست جھٹکا دیا گیا ہے۔ تیل کمپنیوں نے خاموشی کے ساتھ گاہکوں کو دی جانے والی ایک روپے فی لیٹر کی رعایت کو ختم کر دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ایک طرف مرکز کی مودی حکومت عام لوگوں کو راحت دینے کا ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے تو دوسری طرف پٹرول-ڈیزل کی قیمتوں پر عام آدمی کی جیب ایک بار پھر ڈھیلی کی گئی ہے۔ عوام کو یہ جھٹکا خاموشی کے ساتھ دیا گیا ہے جس کی بھنک بھی انھیں نہیں لگ پائی۔ خبر رساں ایجنسی رائٹرس کے مطابق تیل کمپنیوں نے قیمتوں میں ایک روپیہ فی لیٹر کا اضافہ کر دیا ہے۔ قیمتوں میں یہ اضافہ اس رعایت کو واپس لے کر کیا گیا ہے جو تیل کمپنیاں اپنے منافع سے گاہکوں کو دے رہی تھیں۔

رائٹر نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ تیل کی قیمتوں میں لگاتار ہو رہی کمی کے سبب کمپنیوں نے یہ رعایت واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ قابل غور ہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں مرکزی حکومت نے پٹرول-ڈیزل کی آسمان چھوتی قیمتوں سے عام لوگوں کو راحت دینے کا اعلان کیا تھا اور اس کے تحت 5 روپے فی لیٹر تک قیمتوں میں تخفیف کی گئی تھی۔ حکومت نے ایکسائز ڈیوٹی میں 1.50 روپے فی لیٹر اور تیل کمپنیوں کی طرف سے ایک روپے فی لیٹر کی تخفیف کا اعلان کیا تھا۔ ساتھ ہی ریاستی حکومتوں سے بھی ویٹ کی شکل میں 2.50 روپے فی لیٹر گھٹانے کے لیے کہا تھا۔

اس کے بعد بی جے پی حکمراں ریاستوں نے فوراً ویٹ میں تخفیف کا اعلان کر دیا تھا اور لوگوں کو کچھ راحت ملی تھی۔ اس کے علاوہ حال کے دنوں میں خام تیل کی قیمتوں میں آئی کمی کے سبب بھی کچھ راحت گھریلو تیل کی قیمتوں میں ملی تھی۔ لیکن اب تیل کمپنیوں نے پٹرول-ڈیزل پر ان کی طرف سے دی جا رہی چھوٹ کو بند کر دیا ہے۔ رائٹر کے مطابق اس چھوٹ کو واپس لینے سے لگاتار گھاٹے سے نبرد آزما کمپنیوں کو تھوڑی سی راحت ملے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کمپنیاں اس رعایت سے ہوئے خسارے کی بھرپائی مارچ تک کر پائیں گی۔

غور طلب ہے کہ عالمی بازار میں خام تیل کی قیمتوں میں گزشتہ کچھ مہینوں کے دوران 40 فیصد تک کی نرمی آئی ہے، لیکن اس کے برعکس ملک میں گھریلو پٹرول-ڈیزل کی قیمتوں میں صرف 18 فیصد کی ہی کمی درج کی گئی ہے۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ خام تیل کی قیمتوں میں گراوٹ کا دور ایسا ہی رہا تو جلد ہی برینٹ کروڈ کی قیمت 40 سے 42 ڈالر فی بیرل تک پہنچ سکتی ہے۔

دوسری طرف متوسط طبقہ اور عام لوگوں کی ضرورتوں کا دھیان رکھنے کے دعوے کرتی نہیں تھکنے والی مودی حکومت نے ہوائی ایندھن کی قیمتوں میں ایک ہی جھٹکے میں 14 فیصد کی کمی کر دی ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ ہوائی ایندھن اب پٹرول سے بھی سستا ہو گیا ہے۔ سرکاری پٹرولیم کمپنیوں کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق طیارہ ایندھن کی قیمت 9990 روپے فی کلو لیٹر یعنی 14.7 فیصد گر کر 58060.97 روپے فی کلو لیٹر پر آ گیا ہے۔ یعنی دہلی میں پٹرول 68.65 روپے فی لیٹر ہے اور طیارہ ایندھن اب صرف 58.06 روپے فی لیٹر ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔