پٹرول- ڈیزل کی قیمتوں میں ایک پیسہ کی کمی، پہلے بتایا گیا 60 پیسے

بین الاقوامی بازار میں بھلے ہی خام تیل کی قیمتوں میں گراوٹ آنی شروع ہو گئی ہے، لیکن اس کا فائدہ ابھی عوام کو ملنا شروع نہیں ہوا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کرناٹک انتخابات کے 16 دن بعد پٹرول اور ڈیزل کے داموں میں کٹوتی کی گئی، لیکن وہ کٹوتی محض ایک پیسے کی ہے۔ صبح جب تیل کمپنیوں کی طرف سے قیمتوں کی فہرست جاری کی گئی، تو بتایا گیا تھا کہ پٹرول 60 پیسے او ر ڈیزل کی قیمتوں میں 56 پیسے کی کمی کی گئی ہے۔ بعد میں تیل کمپنیوں نے اپنی غلطی درست کرتے ہوئے اس کے لئے تکنیکی خامی کو ذمہ دار ٹھہرایا۔

بین الاقوامی بازار میں بھلے ہی خام تیل کی قیمتوں میں لگاتار گراوٹ شروع ہو گئی ہے، لیکن اس کا فائدہ ابھی ہندوستانی عوام کو ملنا شروع نہیں ہوا ہے۔ بدھ کو دہلی میں ایک لیٹر پٹرول کے لئے 78.42 روپے ادا کرنے پڑ رہے ہیں۔ وہیں منگل کی بات کریں تو اس کے لئے 78.43 روپے ادا کرنے پڑ رہے تھے، اس طرح لوگوں کو محض ایک پیسے کی راحت دی گئی ہے۔

تیل کمپنی ’انڈین آئل ‘ کی ویب سائٹ پر صبح پٹرول - ڈیزل کی معلومات جاری کی گئی تھیں ۔ اس میں بتایا گیا کہ پٹرول پر 60 پیسے کی کمی ہوئی ہے۔ حالانکہ ایسا نہیں تھا ، کمی صرف ایک پیسے کی ہوئی ہے۔ محض ایک گھنٹے کے اندر ہی تیل کمپنیوں نے اپنی اس غلطی کو درست کر لیا۔

بدھ کو دہلی میں ایک لیٹر پٹرول کے لئے آپ کو 78.42 روپے ادا کرنے پڑ رہے ہیں۔ وہیں ممبئی میں لوگوں کو 86.23 روپے فی لیٹر ادا کرنے پڑ رہے ہیں۔ دیگر میٹرو شہروں میں کولکاتا میں 81.03 روپے فی لیٹر جبکہ چینئی میں 73.17 روپےادا کرنے پڑ رہے ہیں۔

ڈیزل کی بات کریں تو دہلی میں ایک لیٹر کے لئے آپ کو 69.30 روپے فی لیٹرادا کرنے پڑ رہے ہیں۔ وہیں ممبئی میں 73.78 روپے فی لیٹر ، کولکاتا میں 71.85 روپے اور چینئی میں 73.17 روپے فی لیٹر ادا کرنے پڑ رہے ہیں۔

واضح رہے کہ بین الاقوامی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں نرمی آنی شروع ہو گئی ہے۔ در اصل سعودی عرب اور روس نے خام تیل کی سپلائی کے اصولوں میں نرمی کی ہے۔ جس کا سیدھا فائدہ خام تیل کے داموں میں کمی کے طور پر ملا ہے، خام تیل میں آئی اس کمی کا فائدہ پیٹرول-ڈیزل کی قیمتوں کے طور پر دیکھنے کو ملے گا، بدھ کو راحت ملی تو ہے وہ بھی نا کے برابر ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔