تعلیمی اداروں میں یکساں ڈریس کوڈ کے مطالبہ پر دائر عرضی خارج

حجاب معاملہ کی سنوائی کر رہے جسٹس ہیمنت گپتا اور سدھانشو دھولیا کی بنچ نے اس معاملہ پر سماعت سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایسا معاملہ نہیں جسے عدالت میں لایا جائے۔

سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

حجاب پر سنوائی کے دوران بی جے پی کے ہمدرد اشونی اپادھیائے کے بیٹے نکھل اپادھیائے نے سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ تعلیمی اداروں میں یکساں ڈریس کوڈ نافذ کیا جائے، تاہم عدالت عظمیٰ نے ان کی اس عرضی کو خارج کر دیا اور اس پر سنوائی کرنے سے انکار کر دیا۔

واضح رہے حجاب معاملہ کی سنوائی کر رہے جسٹس ہیمنت گپتا اور سدھانشو دھولیا کی بنچ نے اس معاملہ پر سماعت سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایسا معاملہ نہیں جسے عدالت میں لایا جائے۔ نکھل اپادھیائے کے وکیل گوررو بھاٹیہ نے بنچ کو یہ کہہ کر قائل کرنے کی کوشش کی یہ ایک آئینی مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو ہدایت دی جائے کہ ان تمام تعلیمی اداروں میں جو حکومتوں سے تسلیم شدہ ہیں ان میں یکساں ڈریس کوڈ نافذ کیا جائے تاکہ ملک میں مساوات اور سماجی اتحاد کو یقینی بنایا جا سکے۔


عدالت عظمیٰ میں کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے خلاف بحث جاری ہے جس میں معروف وکلاء اپنی رائے پیش کر رہے ہیں۔ کرناٹک کے اس معاملہ کی وجہ سے اقلیتوں سے تعلق رکھنے والی کئی طلباء کی تعلیم بری طرح متاثر ہوئی ہے لیکن کہا یہ جا رہا ہے کہ اس معاملہ کو لے کر کرناٹک میں سیاست ہو رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔