ٹور آپریٹروں کی حج اور عمرہ خدمات پر عائد جی ایس ٹی معاف کرنے کی عرضی، سپریم کورٹ سے خارج

نجی ٹور آپریٹرز نے دلیل دی تھی کہ ہندوستان سے باہر استعمال ہونے والی خدمات پر جی ایس ٹی عائد نہیں نہیں کیا جا سکتا، تاہم سپریم کورٹ نے تمام دلائل کو مسترد کرتے ہوئے عرضیاں خارج کر دیں۔

حج 2022 / تصویر ٹوئٹر / @ReasahAlharmain
حج 2022 / تصویر ٹوئٹر / @ReasahAlharmain
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سعودی عرب کی جانب سے گزشتہ دو سالوں سے کورونا کی وجہ سے حج اور عمرہ میں بیرونی عازمین کی شرکت پر پابندیوں کے بعد رواں سال حج 2022 کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا اور اب عمرہ کی تیاریاں جاری ہیں۔ دریں اثنا، ہندوستان کے متعدد نجی ٹور آپریٹرز نے حج اور عمرہ خدمات پر عائد ہونے والے جی ایس ٹی کو معاف کرنے کی عرضیاں دائر کیں، جنہیں سپریم کورٹ نے خارج کر دیا۔

ٹور آپریٹرز نے حج اور عمرہ خدمات پر جی ایس ٹی عائد کرنے کو اس بنیاد پر چیلنج کیا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 245 کے مطابق ماورائے علاقائی سرگرمیوں پر ٹیکس کا کوئی قانون لاگو نہیں ہوتا۔ آپریٹرز کا کہنا تھا کہ ہندوستان سے باہر استعمال کی جانے والی خدمات پر جی ایس ٹی عائد نہیں کیا جا سکتا۔ تاہم سپریم کورٹ نے ان کے تمام دلائل کو مسترد کرتے ہوئے عرضیوں کو خارج کر دیا۔


آپریٹرز نے یہ استدلال بھی کیا تھا کہ یہ حج اور عمرہ خدمات پر جی ایس ٹی عائد کرنا امتیازی سلوک ہے کیونکہ حج کمیٹی آف انڈیا کے ذریعے حج کرنے والے بعض عازمین کو جی ایس ٹی سے مستثنیٰ قرار دیا جاتا ہے۔ خیال رہے کہ عازمین کی جانب سے فضائی سفر پر 5 فیصد جی ایس ٹی فیس (ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کے ساتھ) نافذ ہوتی ہے۔

یہ ان عازمین پر عائد کی جاتی ہے جو دو طرفہ انتظامات کے تحت مرکزی حکومت کی طرف سے دی گئی مذہبی سفر کے لیے غیر طے شدہ یا چارٹر آپریشنز کی خدمات کا استعمال کرتے ہیں۔ تاہم، اگر کسی مذہبی سفر کے سلسلے میں کسی مخصوص تنظیم کی خدمات کو وزارت خارجہ دو طرفہ انتظامات کے تحت سہولت فراہم کرتی ہے، تو یہ شرح صفر ہو جاتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */