نوٹ بندی پر ملک مودی کو معاف نہیں کرے گا: احمد پٹیل
سابق الیکشن کمشنر او پی راوت نے نوٹ بندی پر ایک بڑا خلاصہ کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑا کیونکہ کالے دھن کا استعمال نہیں رکا۔

ریزرو بینک آف انڈیا کے سابق گورنر اور سابق قومی اقتصادی مشیر اروند سبرامنین کے بعد سابق چیف الیکشن کمشنر او پی راوت نے بھی مودی حکومت کے نوٹ بندی کے فیصلہ کی تنقید کی ہے ۔ او پی راوت کے بیان نے مودی حکومت کے اس دعوے کی قلعی اتار دی ہے جس میں مودی حکومت نے کہا تھا کہ اس سے انتخابات میں کا لا دھن رک جائے گا ۔ جبکہ او پی راوت نے کہا ہے کہ انتخابات میں کالے دھن کا استعمال کم نہیں ہوا ہے ۔
راوت نے کہا ہے کہ’’ نوٹ بندی کے بعد یہ کہا گیا تھا کہ انتخابات کے دوران پیسوں کا غلط استعمال کم ہو جائے گا لیکن برآمدگی کے اعداد و شمار کی بنیاد پر یہ ثابت نہیں ہو سکا۔ گزشتہ انتخابات کے مقابلہ ان انتخاب میں زیادہ کالے دھن کی برآمدگی ہوئی ہے ‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ سیاسی طبقے اور ان کے فائننسرز کے پاس پیسوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ اس طریقہ سے استعمال کیا جانے والا پیسہ عام طور پر کالا دھن ہوتا ہے۔ جہاں تک انتخابات میں کالے دھن کا استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ وہاں کوئی جانچ نہیں ہوتی۔
کانگریس کے سینئر رہنما احمد پٹیل نے ٹوئٹ کیا ہے کہ ’’تین سینئر افسران نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے جو ہم نوٹ بندی پر کہتے آئے ہیں کہ نوٹ بندی ایک بڑا حادثہ تھا، پھر بھی کوئی استعفی نہیں ، کوئی جواب دہی نہیں ، کوئی معافی نہیں ۔ہندوستان نہ بھولے گا نہ معاف کرے گا‘‘۔ اب یہ جگ ظاہر ہے کہ نوٹ بندی حکومت کا ایک غلط فیصلہ تھا اور اس کو صحیح ثابت کرنے کے لئے غلط چیزیں پیش کی تھیں ۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 03 Dec 2018, 2:09 PM