دہلی میں فضائی آلودگی پھیلانے والوں کو بھاری جرمانہ ادا کرنا ہوگا!

نیشنل گرین ٹربیونل کے مطابق آلودگی پھیلانے والوں کو 5000 روپے سے 50,000 روپے تک کے جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

دہلی میں فضائی آلودگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اس کے جواب میں میونسپل کارپوریشن  دہلی (ایم سی ڈی)نے آلودگی پر قابو پانے کے لئے اپنے اقدامات تیز کر دئے ہیں۔ میونسپل کارپوریشن دہلی کی ٹیمیں اب سڑکوں پر اینٹی سموگ گنز اور مکینیکل سویپرز کے ساتھ آلودگی سے نمٹنے کی تیاری کر رہی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

دریں اثناء ایم سی ڈی حکام کے مطابق میونسپل ہاؤس میٹنگ میں پارکنگ فیس کو دوگنا کرنے کی تجویز پیش کی جائے گی۔ اس کا مقصد لوگوں کی پرائیویٹ گاڑیوں کے استعمال کی حوصلہ شکنی کرنا ہے، اس طرح سڑکوں پر گاڑیوں کی تعداد میں کمی اور آلودگی کو کنٹرول کرنا ہے۔ تاہم پارکنگ فیس دوگنا کرنے کی تجویز پر حتمی فیصلہ ایوان کی منظوری کے بعد ہی کیا جائے گا۔


دہلی میونسپل کارپوریشن نے واضح طور پر کہا ہے کہ قواعد کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ نیشنل گرین ٹربیونل کے رہنما خطوط کے مطابق آلودگی پھیلانے والوں کو5,000 روپےسے 50,000  روپے تک کے جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ کارپوریشن کی ٹیمیں تعمیراتی مقامات، صنعتی علاقوں اور سڑک کے کنارے کچرا جلانے جیسے واقعات کی مسلسل نگرانی کر رہی ہیں۔ دھول کو کنٹرول کرنے کے لیے 3,400 کلومیٹر مین سڑکوں پر 52 مکینیکل روڈ سویپر تعینات کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ لینڈ فل سائٹس پر 167 واٹر اسپرینکلرز، 28 موبائل اینٹی سموگ گنز، 20 سٹیشنری اینٹی سموگ گنز اور 15 اینٹی سموگ گنیں نصب کی گئی ہیں۔

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے اعداد و شمار کے مطابق، دہلی کا ہوا کا معیار اس سیزن میں پہلی بار شدید زمرے میں پہنچ گیا ہے۔ بوانہ، وزیر پور، منڈکا اور پنجابی باغ سمیت کئی علاقوں میں شدید زمرے میں اے کیو آئی ریکارڈ کیا گیا۔ اس کے نتیجے میں، حکومت اور میونسپل کارپوریشن آف دہلی (ایم سی ڈی) نے رہائشیوں سے آلودگی پھیلانے والی سرگرمیوں سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے، یا بھاری جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔