کوڑے سے عوام کو روزانہ آزادی ملنی چاہیے، چند دنوں کی نمائشی مہم سے کچھ نہیں ہونے والا: دیویندر یادو

دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ روزانہ صفائی کروانا ہر حکومت کی بنیادی ذمہ داریوں میں شامل ہے، اس کام میں بھی بی جے پی حکومت گزشتہ عآپ حکومت کی طرح ہی ناکام ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو</p></div>

دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے ریکھا گپتا حکومت کے ذریعہ ’دہلی کو کوڑے سے آزادی‘ عنوان سے خصوصی صفائی مہم چلائے جانے پر حملہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ مہم صرف چند دنوں کے لیے ڈھول پیٹنے کے مترادف ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ بی جے پی کی دہلی حکومت اور دہلی میونسپل کارپوریشن کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ روزانہ صفائی کر کے شہر کو کوڑے سے نجات دلائیں، نہ کہ سال میں کچھ خاص دنوں میں مہم چلائیں۔ راجدھانی دہلی کے ہر گوشے میں گندگی اور کوڑے کے ڈھیر حکومت کی ناکامی کو ظاہر کرتے ہیں۔ بی جے پی حکومت 6 مہینوں میں عام آدمی پارٹی کی حکومت کی طرف سے چھوڑے گئے کوڑے سے دہلی کو تو آزاد کرا ہی نہیں سکی، اس سے مزید کیا امید کی جا سکتی ہے۔ دہلی کانگریس صدر نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ کیا بی جے پی کی ’دہلی کو کوڑے سے آزادی‘ مہم صرف فوٹو سیشن تک محدود رہ جائے گی؟

دیویندر یادو نے کہا کہ اسی طرح وزیراعظم نریندر مودی نے 2 اکتوبر 2014 کو ’سوچھ بھارت ابھیان‘ شروع کیا تھا، اور بی جے پی کے ہر چھوٹے بڑے لیڈر نے جھاڑو ہاتھ میں لے کر تصویر تو کھنچوائی، لیکن پچھلے 11 سال کے دوران یہ مہم مکمل طور پر ناکام نظر آئی۔ اس مہم پر عوام کے ٹیکس کے کروڑوں روپے خرچ ہوئے، لیکن اس کا کوئی حساب نہیں دیا گیا۔ دہلی میں صفائی کی خستہ حالی دہلی کے لیے ایک داغ کی طرح ہے۔ 15 سال تک بی جے پی نے میونسپل کارپوریشن میں رہتے ہوئے تینوں لینڈ فل سائٹس پر کوڑے کے پہاڑ کم کرنے کی بجائے ان کی اونچائی میں اضافہ ہی کیا، جس کی ذمہ داری بی جے پی اور عام آدمی پارٹی دونوں پر عائد ہوتی ہے۔ دونوں پارٹیوں نے دہلی کی عوام سے جھوٹے وعدے اور دعوے کر کے صرف ووٹ حاصل کرنے کی سیاست کی ہے۔


دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ کبھی 2 دن دفتر میں صفائی، کبھی جمنا میں صفائی، کبھی وارڈز میں، سڑکوں اور غیر قانونی کالونیوں میں، مرکزی بازاروں، صنعتی علاقوں، اسکولوں، کالجوں، بستیوں، عوامی بیت الخلاء میں صفائی کے اعلانات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ دہلی میں بی جے پی حکومت اور میونسپل کارپوریشن روزانہ صفائی کی بنیادی ذمہ داری ادا نہیں کر رہی۔ یہی وجہ ہے کہ وزیر اعلیٰ کو خاص صفائی مہم کا ڈرامہ کرنا پڑتا ہے۔ رہائشی علاقوں میں نالوں اور گلیوں سے کوڑا ہٹانے کا کام روزانہ نہیں ہوتا، جبکہ اتوار یا تعطیل کے دن تو صفائی بالکل بھی نہیں ہوتی، حالانکہ ہفتے کے ساتوں دن صفائی ہونی چاہیے۔

دیویندر یادو کہتے ہیں کہ شہر میں صفائی کی ذمہ داری انتظامیہ پر ہے، اور حکومت کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ سال کے 365 دن صفائی کا نظام درست طور پر جاری رہے۔ اس ذمہ داری میں سابقہ عام آدمی پارٹی اور موجودہ بی جے پی حکومت دونوں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی ہیں۔ وزیر اعلیٰ اور میئر کا یہ کہنا کہ جھگی جھونپڑی علاقوں میں صفائی مہم چلائی جا رہی ہے، دراصل ان لوگوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے جیسا ہے، کیونکہ بی جے پی کی حکومت انہی جھگی بستیوں میں مسلسل بلڈوزر چلا رہی ہے۔ تو کیا بی جے پی رہنما غریبوں کے ٹوٹے گھروں کے ملبے کی صفائی کریں گے؟


دیویندر یادو نے بارش کے بعد اسپتالوں میں ملیریا کے مریضوں کی تعداد میں گزشتہ سال کی نسبت اضافے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے بڑے نالوں اور رہائشی علاقوں میں نالوں کی صفائی کا کام بالکل نہیں کیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق راجدھانی کے اسپتالوں میں ملیریا کے مریضوں کی تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ سامنے آئی ہے۔ ڈینگی کے کیسز بھی مسلسل بڑھ رہے ہیں، جو بی جے پی حکومت کی صفائی کے حوالے سے ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صفائی کو ایک ایونٹ بنا کر پیش کرنے والی بی جے پی حکومت دہلی میں ہر جگہ کوڑے کے انبار اور کوڑے کے پہاڑوں کو صاف کرنے میں مکمل ناکام رہی ہے۔