من کی بات: ’لوگ آج بھی تعلیم میں عظیم شخصیات کے کاموں سے متاثر ہو رہے ہیں‘

پی ایم مودی نے کہا کہ ہندوستان تعلیم اور علم کی سرزمین رہا ہے۔ ہم نے تعلیم کو کتابی علم تک محدود نہیں رکھا بلکہ اسے زندگی کے ایک جامع تجربے کے طور پر دیکھا ہے۔

من کی بات، تصویر آئی اے این ایس
من کی بات، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ملک میں تعلیم کو فروغ دینے کے لئے بابائے قوم مہاتما گاندھی، پنڈت مدن موہن مالویہ، مہارشی اروند اور راجہ مہندر پرتاپ سنگھ جیسی شخصیات نے جو تعاون دیا تھا اس سے لوگ آج بھی متاثر ہو رہے ہیں اور تعلیم کے لئے تعاون دے رہے ہیں۔

اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام 'من کی بات' میں پی ایم مودی نے کہا کہ آزادی کے دوران ہمارے عظیم شخصیات نے تعلیم کو فروغ دینے کے لیے ایک کے بعد ایک مراکز قائم کیے اور ان کی ترغیب سے تعلیم میں وسعت کے لئے لوگ آج بھی آگے آرہے ہیں۔ یہی وہ ترغیب ہے جس کے سبب سابق طالب علم جے چودھری نے آئی آئی ٹی بی ایچ یو فاؤنڈیشن کو ساڑھے سات کروڑ روپے سے زیادہ کا تعاون دیا اور تمل ناڈو میں ناریل بیچ کر زندگی گزارنے والی تایمّل نے اسکول کھلوانے کے لئے ایک لاکھ روپے کا تعاون دیا۔


انہوں نے کہا کہ ہندوستان تعلیم اور علم کی سرزمین رہا ہے۔ ہم نے تعلیم کو کتابی علم تک محدود نہیں رکھا بلکہ اسے زندگی کے ایک جامع تجربے کے طور پر دیکھا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہماری عظیم شخصیات کا بھی تعلیم سے گہرا تعلق تھا۔ پنڈت مدن موہن مالویہ نے جہاں بنارس ہندو یونیورسٹی کی بنیاد رکھی، وہیں مہاتما گاندھی نے گجرات ودیا پیٹھ کی تعمیر میں اہم کرداراداکیا، گجرات کے آنند میں، سردار پٹیل کی درخواست پر ان کے دو ساتھیوں، بھائی کاکا اور بھیکھا بھائی نے وہاں یہ تعلیمی مرکزکھولے۔ مغربی بنگال میں رابندر ناتھ ٹھاکر نے شانتی نکیتن قائم کیا تو مہاراجہ گائیکواڑ نے بھی کئی تعلیمی ادارے بنوائے۔ ڈاکٹر امبیڈ کر اور اروند گھوش نے اعلیٰ تعلیم کے لیے حوصلہ افزائی کی۔ راجہ مہندر پرتاپ سنگھ نے تعلیمی ادارے کے قیام کے لئے اپنا گھر ہی سونپ دیا تھا۔ انہوں نے علی گڑھ اور متھرا میں تعلیمی مراکز کی تعمیر کے لیے کافی مالی مدد کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔