پیگاسس معاملہ: کانگریس کا مودی حکومت پر شدید حملہ، سرجے والا نے مرکز سے کیے کئی تلخ سوال

امریکی عدالت کا حکم آنے کے بعد رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا "عدالت کے فیصلے سے ان الزامات کو زور مل رہا ہے کہ ہندوستان میں 300 نمبروں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔"

<div class="paragraphs"><p>کانگریس لیڈر آر ایس سرجے والا (فائل) / تصویر یو این آئی</p></div>

کانگریس لیڈر آر ایس سرجے والا (فائل) / تصویر یو این آئی

user

قومی آواز بیورو

پیگاسس اسپائی ویئر معاملے پر ایک بار پھر سیاست گرم ہو گئی ہے۔ اس سلسلے میں کانگریس نے مودی حکومت پر شدید حملہ کیا ہے۔ کانگریسی رہنما رندیپ سنگھ سرجے والا نے مودی حکومت سے اس تعلق سے جواب مانگا ہے۔ دراصل حال ہی امریکہ کی ایک عدالت نے اسرائیلی کمپنی این ایس او گروپ کو قصور وار قرار دیا ہے۔

اس معاملے میں امریکی عدالت کا حکم آنے کے بعد رندیپ سنگھ سرجے والا نے مودی حکومت کی شدید تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا "عدالت کے فیصلے سے ان الزامات کو زور مل رہا ہے کہ ہندوستان میں 300 نمبروں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔"

سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر اپنے ایک پوسٹ میں سرجے والا نے کہا کہ پیگاسس اسپائی ویئر معاملے کا فیصلہ ثابت کرتا ہے کہ غیر قانونی اسپائی ویئر ریکیٹ میں ہندوستانیوں کے 300 واٹس ایپ نمبروں کو کیسے نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے مرکز سے سوال کیا "جن 300 ناموں کو نشانہ بنایا گیا ہے، وہ کون ہیں؟ دو مرکزی وزیر کون ہیں؟ تین اپوزیشن رہنما کون ہیں؟ آئینی افسر کون ہے؟ صحافی کون ہیں؟ کاروباری کون ہیں؟ کانگریسی رہنما نے کہا کہ بی جے پی حکومت اور ایجنسیوں نے کون سی جانکاری حاصل کی؟ اس کا کس طرح سے استعمال کیا گیا۔ کیا اب موجودہ حکومت میں سیاسی ایگزیکٹیو/افسران اور این ایس او کی ملکیت والی کمپنی کے خلاف مناسب مجرمانہ معاملے درج کیے جائیں گے۔"


سرجے والا نے آگے سوال کیا کہ کیا سپریم کورٹ میٹا بمقابلہ این ایس او میں امریکی عدالت کے فیصلے پر توجہ دے گا؟ کیا سپریم کورٹ 22-2021 میں پیگاسس اسپائی ویئر پر تکنیکی ماہرین کی کمیٹی کی رپورٹ کو عوامی کرے گا؟ کیا سپریم کورٹ اب ہندوستان کے 300 سمیت 1400 واٹس ایپ نمبروں کو نشانہ بنانے کی تصدیق کرنے والے فیصلے کے پیش نظر آگے کی جانچ کرے گا؟ کیا سپریم کورٹ اب پیگاسس معاملے میں انصاف کے مقاصد کو پورا کرنے کے لیے میٹا سے 300 نام خود کو سونپنے کے لیے کہے گا؟"

قابل ذکر ہے کہ یہ معاملہ 2019 سے جڑا ہے۔ تب واٹس ایپ نے 2019 میں این ایس او گروپ پر الزام لگایا تھا کہ اس نے واٹس ایپ کے ایک بگ کا فائدہ اٹھا کر پیگاسس اسپائی ویئر کے ذریعہ 1400 لوگوں کے فون کو ہیک کیا تھا۔ ہندوستان میں بھی پیگاسس اور واٹس ایپ کا معاملہ چل رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔