ایک بھی سیٹ نہ ملنے سے ناراض پشوپتی پارس مرکزی وزیر کے عہدے سے مستعفی

پشوپتی پارس نے کہا کہ میں نے بہت ایمانداری سے این ڈی اے کی خدمت کی۔ پی ایم نریندر مودی ملک کے بڑے لیڈر ہیں، لیکن ہماری پارٹی اور ہمارے ساتھ ذاتی طور پر ناانصافی کی گئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>پشوپتی پارس / تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

پشوپتی پارس / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

بڑے ہی دعوے اور چیلنج کے ساتھ این ڈی اے میں شامل ہو کر مرکزی وزارت کا عہدہ حاصل کرنے والے آنجہانی رام ولاس پاسوان کے بھائی پشوپتی پارس نے بالآخر مرکزی وزیر کے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ وہ مودی حکومت میں خوراک اور پروسیسنگ کے وزیر تھے۔ بہار میں این ڈی اے کی سیٹ بٹوارے میں انہیں ایک بھی سیٹ نہیں ملی، جس کی وجہ سے وہ ناراض ہیں۔

اپنے استعفے کی اطلاع پشوپتی پارس نے ایک پریس کانفرنس میں دی۔ انہوں نے کہا کہ ’’میرے ساتھ اور میری پارٹی کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔ اب میں طے کروں گا کہ کہاں جانا ہے۔‘‘ آر ایل جے پی کے صدر نے کہا کہ ’’5-6 دن پہلے میں نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ میں این ڈی اے کی سیٹوں کے اعلان ہونے تک انتظار کروں گا۔ میں نے بہت ایمانداری سے این ڈی اے کی خدمت کی۔ پی ایم نریندر مودی ملک کے بڑے لیڈر ہیں، لیکن ہماری پارٹی اور ہمارے ساتھ ذاتی طور پر ناانصافی کی گئی۔ اس لیے میں مرکزی وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں۔‘‘


کہا جاتا ہے کہ پشوپتی پارس این ڈ ی اے میں اپنے بھتیجے چراغ پاسوان کو ملنے والی توجہ سے بہت بے چینی محسوس کر رہے تھے۔ کچھ دن پہلے انہیں یہ اندازہ ہو گیا تھا کہ ان کی پارٹی کو این ڈی اے میں ایک بھی سیٹ نہیں ملے گی۔ اس کے بعد بھی پشوپتی پارس ہار نہیں مانے اور اپنی پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کی میٹنگ بلائی، میٹنگ کے بعد انہوں نے کہا کہ ’’ہم بی جے پی کے قومی صدر، وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ہمارے پانچ ممبران پارلیمنٹ پر غور کریں۔ ہم فہرست کا انتظار کریں گے۔‘‘

پشوپتی پارس کو اس بات کا اندازہ بھلے ہی ہوگیا تھا کہ این ڈ ی اے میں انہیں جگہ نہیں ملنے والی اور بی جے پی انہیں ایک بھی سیٹ نہیں دے گی، اس کے بعد بھی وہ ایمانداری اور وفاداری کے ساتھ اس وقت تک انتظار کرتے رہے جب تک کہ این ڈ ی اے نے یہ اعلان نہیں کر دیا کہ انہیں ایک بھی سیٹ نہیں دی گئی ہے۔ پشوپتی پارس چراغ پاسوان کی ایل جے پی (رام ولاس) کو سیٹ شیئرنگ میں 5 لوک سبھا سیٹیں ملنے سے ناراض ہیں۔ ان کی سب سے بڑی ناراضگی یہ ہے کہ ان کی پارٹی کو ایک بھی سیٹ نہیں دی گئی۔ اس کے علاوہ سیٹوں کی تقسیم کے اعلان سے پہلے ان سے بات بھی نہیں کی گئی۔


واضح رہے کہ بہار میں این ڈی اے میں سیٹوں کی تقسیم کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ اس تقسیم کے تحت بی جے پی نے اپنے لیے 17 سیٹیں رکھ لی ہے اور جے ڈی یو کو 16 سیٹیں دی ہیں۔ دیگر اتحادیوں میں چراغ پاسوان کی لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کو 5 سیٹیں، جیتن رام مانجھی کی پارٹی HAM کو 1 سیٹ اور اوپیندر کشواہا کی پارٹی راشٹریہ لوک جنتا دل کو ایک سیٹ ملی ہے لیکن اس میں پشوپتی پارس کی آر ایل جے پی کو ایک بھی سیٹ نہیں ملی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔